نئی دہلی، 15 اکتوبر (ایجنسی): عالمی صحت تنظیم (ڈبلیو ایچ او) نے موٹاپے اور ذیابیطس جیسے مرض پر قدغن لگانے کے لیے حکومت سے مشروبات پر حکومتی گرفت مضبوط کرنے یعنی ٹیکس وغیرہ لگانے کو کہا ہے تاکہ ان کے استعمال کو کم کیا جا سکے۔ عالمی صحت تنظیم نے اپنی نئی رپورٹ میں ایسی حکومتی پالیسی اختیار کرنے کی ضرورت کو دہرایا ہے جس میں پھلوں اور سبزیوں پر سبسیڈی دی جائے اور مضر صحت خوردنی متبادل اشیاءپر ٹیکس لگایا جائے۔ ’کھانے پینے سے متعلق اور غیر وبائی امراض کی روک تھام کے لیے حکومتی پالیسی‘ نام کی اس رپورٹ کے مطابق ایسے واقعے ہیں جس کے مطابق مشروبات پر ٹیکس ڈھانچہ کو مدلل بنائے جانے سے ان کے استعمال میں کمی دیکھی گئی ہے۔ خصوصاً جب ان کی خردہ کی قیمت کو 20 فیصد یا اس سے زیادہ تک بڑھا دیا جائے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تازہ پھلوں اور سبزیوں پر سبسیڈی دستیاب کرا کر ان کی قیمت 10-30 فیصد تک کم کرنے سے ایسے صحت افزا مصنوعات کے استعمال کو بڑھایا جا سکتا ہے۔

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت
ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...