سی بی ڈی ٹی کا ہندوستانی ٹیکس دہندگان کے ساتھ پانچ معاہدے

 

نئی دہلی۔28 اکتوبر (ایجنسی): وزارت خزانہ کے تحت محکمہ مالیات کے براہِ راست ٹیکسوں کے مرکزی بورڈ (سی بی ڈی ٹی) نے 27 اکتوبر 2016 کو بھارتی ٹیکس دہندگان کے ساتھ پانچ یکطرفہ پیشگی پرائسنگ معاہدات (اے پی اے) کیے ہیں۔

مذکورہ معاہدات بین الاقوامی سودوں کے ایک سلسلے پر احاطہ کرتے ہیں۔ ان سودوں میں تیار ساز وسامان کی فروخت، خام مال کی خریداری ، سافٹ ویئر ترقیات خدمات ، اطلاعاتی ٹیکنالوجی سے آراستہ خدمات، برآمدات اور سود کی ادائیگی جیسے موضوعات شامل ہیں۔ معاہدات کا تعلق مختلف صنعتی شعبوں مثلاً مینوفیکچرنگ ، آئی ٹی خدمات وغیرہ سے ہے۔ یہ معاہدات پانچ برسوں کیلئے ٹیکس دہندگان کو ایک یقین دہانی فراہم کرتے ہیں کہ بین الاقوامی سودے کے سلسلے میں انہیں کیا کیا مراعات حاصل ہوں گی۔

کل کے معاہدات کے دستخط ہونے کے نتیجے میں اب تک ہونے والے کُل معاہدات کی تعداد 108 ہوگئی ہے۔ ان معاہدات میں چار معاہدات کا تعلق دو طرفہ معاہدات سے ہے اور 104 معاہدات یکطرفہ ہیں جو 14-2013 سے طے پاتے رہے ہیں۔ ان میں سے 44معاہدات رواں مالی سال کے سات مہینوں میں طے پائے ہیں ۔

واضح رہے کہ انکم ٹیکس ایکٹ کے تحت اے پی اے اسکیم 2012 میں متعارف کرائی گئی تھی او ررول بیک کی تجاویز 2014 میں متعارف کرائی گئی تھیں۔ اس اسکیم کا مقصد یہ ہے کہ ٹیکس دہندگان کو پرائسنگ میتھڈ کی نشاندہی کے ذریعے ٹرانسفر پرائسنگ کی سہولت اور اس کے ساتھ ہی ساتھ پانچ برسوں کے مدت کیلئے پیشگی طور پر بین الاقوامی سودوں کے لیے قریب ترین قیمتوں کے تعین کی سہولت فراہم کرائی جائے۔ اس کے علاوہ ٹیکس دہندگان کو ایک متبادل رول بیک کا بھی حاصل ہوتا ہے جو پہلے کے چار برسوں کیلئے ہوتا ہے۔ اس کی ابتداء سے لیکر اب تک اس اسکیم نے ملٹی نیشنل انٹرپرائزز یعنی کثیر ملکی صنعتی اداروں کو بڑے پیمانے پر اپنی جانب متوجہ کیا ہے اور صرف چار برسوں میں یکطرفہ اور دو طرفہ دونوں زمروں میں اس سہولت کے حصول کیلئے زائد از 700 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *