
آئندہ سال بھی ہندوستان کی ریٹنگ میں بہتری نہیں ہوگی: ایس اینڈ پی
نئی دہلی، 3 نومبر (ایجنسی): ملک کی معاشی حالت میں بہتری کی حکومت کی امیدوں کو دھچکا دیتے ہوئے بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی ’ایس اینڈ پی‘ نے ملک کی معاشی حیثیت کو ’بی بی بی-منفی‘ کی سطح پر برقرار رکھا ہے، ساتھ ہی آئندہ سال بھی معاشی حالت اسی طرح قائم رہنے کا امکان بھی ظاہر کیا ہے۔ حکومت نے اس رپورٹ کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ پہلے ریٹنگ ایجنسیاں اپنی خوداحتسابی کریں۔ ایجنسی نے ملکی خزانے کی حالت کی کمزوری کا حوالہ دیتے ہوئے ملک کی حیثیت کے موجودہ سطح سے اونچے سطح پر پہنچنے کے امکان سے انکار کیا ہے۔
ایس اینڈ پی گلوبل ریٹنگ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ”اس ٹھہرے ہوئے منظرنامے سے ہی ہندوستان کی باہری محاذ پر مضبوطی اور یکساں پالیسی سازی کی روایت اور نیچی فی شخص آمدنی اور کمزور عوامی مالی حالت کے درمیان توازن بنا ہوا ہے۔“ اس میں کہا گیا ہے ”امکان ظاہر کرنے کے ہمارے موجودہ پیمانوں کی بنیاد پر منظرنامہ سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ اس سال اور آئندہ سال کے لیے ہندوستان کی ریٹنگ میں تبدیلی کی کوئی امید نہیں ہے۔“ قابل ذکر ہے کہ ’بی بی بی- منفی‘ ریٹنگ سرمایہ کاری لائق درجات کی سب سے ذیلی درجے کی ریٹنگ ہے۔ ایس اینڈ پی کا کہنا ہے کہ اس پر کریڈٹ ریٹنگ کو بڑھانے کا دباﺅ اسی وقت بنے گا جب اصلاحات سے حکومت کی معاشی حالت میں قابل ذکر بہتری نظر آئے اور حکومت کا عمومی قرض جی ڈی پی کے 60 فیصد سے نیچے آ جائے۔ حکومت ہند کا اس وقت گھریلو قرض جی ڈی پی کا 69 فیصد تک پہنچ چکا ہے۔ ایجنسی نے کہا ہے کہ پالیسی سازی میں اصلاح کے باوجود مالی نقصان، قرض کا زبردست بوجھ اور انتہائی کم فی شخص آمدنی کی فکر لگاتار بڑھی ہے۔