نئی دہلی۔17؍نومبر: راشٹرپتی بھون میں تین روزہ ، وزیٹر ز کانفرنس 2016 کا کل (16نومبر2016) پہلا دن تھا۔ اس روز صنعت اور ماہرین تعلیم کےد رمیان تبادلہ خیال اور مرکزی اداروں نیز صنعتی تنظیموں کے درمیان مفاہمت کی 67قرار دادوں کے لین دین کے لئے ایک اجلاس منعقد کیا گیا۔ مفاہمتی قراردادوں کے لین دین کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے صدر جمہوریہ ہند جناب پرنب مکھرجی نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم کا قومی ترقیاتی کوشش میں ایک اہم رول ہے۔ صنعتی شعبے کی ترقی اہم طریقوں میں اعلیٰ تعلیم پر منحصر ہے۔ کسی شعبے میں رکھے گئے طلباء کو فراہم کی جانے والی تربیت کے معیار سے صنعتی صلاحیت کا معیار مقرر ہوتا ہے اور صنعت ،یونیورسٹی کی سطح پر کی جانے والی مختلف قسم کی تحقیق اور اختراعات کے مواقع فراہم کرتی ہے۔ ٹیکنالوجی کے فروغ سے کارخانوں کی استعداد میں ا ضافہ ہوتا ہے جس کے نتیجے میں بہتر معیار کی مصنوعات کم قیمت پر دستیاب ہوجاتی ہیں۔ ایک باہمی فائدے مند لائحہ عمل میں کام کرنے کیلئے صنعت اور اعلیٰ تعلیم کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔ ان دونوں کلیدی شعبوں کے درمیان بھرپور ربط ضبط سے پوری معیشت کو فروغ حاصل ہوتا ہے۔ اعلیٰ تعلیمی نظام کے تحت جو کچھ پڑھایا گیا ہے اور تحقیق کی گئی ہے اسے صنعتی شعبے میں لازمی طور پر کام میں لایاجانا چاہئے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ صنعت اور تعلیمی اداروں کےد رمیان تعلقات میں تحقیق میں اشتراک بہت ہی اہم جزو ہے۔ چار سالہ تعلیمی نظام میں تحقیق کے ذریعے بڑے پیمانے پر علم فراہم کرایا جاتا ہے۔ یہ لوگ سماج میں صنعت اور دیگر شعبوں کے ذریعے اپنے علم کاا ستعمال کرتے ہیں۔ بڑے پیمانے پر ایک صنعتی رابطے سے علمیت کو اعلیٰ تعلیمی نظام سے ،معاشی نظام میں بدلنے کیلئے ایک طریقہ کار فراہم ہوتا ہے۔