
نوٹ بندی کے سبب غیر ملکی سیاحوں کی دشواریاں بڑھیں
کولکاتا، 18 نومبر (ایجنسی): مرکزی حکومت کی جانب سے 500 اور 1000 روپے کے پرانے نوٹ بند کرنے کے اچانک ہوئے فیصلے سے ہندوستان میں موجود غیر ملکی سیاحوں کو بے انتہا پریشانی کا سامنا ہے۔ اب یہ سیاح خود کو پھنسا ہوا محسوس کر رہے ہیں کیوں کہ بیرون ملکی کرنسی کو روپے میں بدلوانے کے لیے انھیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ راتوں رات 500 اور 1000 روپے کے پرانے نوٹ بند کر دیے جانے سے غیر ملکی شہریوں، خصوصاً علاج کرانے کے لیے ہندوستان آئے لوگوں کو ٹریول ایجنٹ یا غیر ملکی کرنسی ایکسچینج کاﺅنٹروں پر منحصر رہنا پڑ رہا ہے۔ ٹریول ایجنٹس فیڈیشن آف انڈیا کے مشرقی علاقے کے چیئرمین انل پنجابی کے مطابق انھیں 9 نومبر سے ہی غیر ملکی سیاحوں اور ٹریول ایجنٹوں کے فون لگاتار آ رہے ہیں اور ان میں زیادہ تر ایسے ہیں جو نوٹ بندی کے بعد اپنی حالت کے بارے میں شکایت کر رہے ہیں۔
مسٹر پنجابی نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ ”ہو سکتا ہے کہ طویل مدت بعد اس فیصلے کا کوئی فائدہ ہو، لیکن ابھی اس نے غیر ملکی سیاحوں کے لیے مشکلیں کھڑی کر دی ہیں۔“ انھوں نے کہا کہ غیر ملکی شہریوں کے پاس آدھار کارڈ، ووٹر کارڈ یا پین کارڈ نہیں ہونے کے سبب وہ پیسے بدلوانے کے لیے تو بینک جا بھی نہیں سکتے۔ ایک ٹریول ایجنسی چلانے والے اقبال ملا نے کہا کہ نئے ملک کی سیر کا مزہ لینے کی بجائے ایک انجان جگہ پر پیسے کے بغیر ہونے سے غیر یقینی کا ماحول قائم ہو گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس قدم سے غیر ملکی سیاحوں میں ایک غلط پیغام جائے گا اور سیاحت کی صنعت پر اس کا برا اثر پڑے گا۔ انھوں نے کہا کہ زیادہ تر بینک غیر ملکی سیاحوں کے پاس موجود پیسے کو نہیں بدل رہے جب کہ غیر ملکی کرنسی ایکسچینج سنٹر کے باہر بھی لمبی لمبی قطاریں دیکھی جا رہی ہیں۔