
جب بیج بویا جاتا ہے تو تین سال تک درخت نظر نہیں آتا: سریش پربھو
نئی دہلی، 26 دسمبر (ایجنسی): انڈین ریلوے سے عوام کو کافی امیدیں ہیں۔ وزیر ریل سریش پربھو نے سال 2016 میں ریلوے سے متعلق کئی بڑے اعلانات کیے۔ ان میں ریل انفراسٹرکچر کی توسیع کرنے سے لے کر ٹرینوں کی اسپیڈ بڑھانے تک کی بات شامل ہے۔ سال 2016 میں پٹریاں بچھانے کے کام میں تیزی آئی لیکن سیکورٹی کے لحاظ سے یہ سال خراب رہا ہے۔ ریلوے کے موجودہ منصوبوں پر وزیر ریل سریش پربھو نے کہا ”جب آپ بیج بوتے ہیں تو آپ تین سال تک درخت نہیں دیکھتے۔ لیکن اچانک پھول نظر آنے لگتے ہیں اور پھر درخت نکلتا ہے اور یہ تیزی سے بڑھتا ہے۔ ریلوے کے ساتھ بالکل یہی ہو رہا ہے۔“
وزیر ریل نے مزید کہا کہ ”آج ہم جو کر رہے ہیں وہ ڈھانچہ سے متعلق ایک پیش قدمی ہے جو بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے کے لیے اہم ہے۔ ہم ای آر پی شروع کر رہے ہیں جو نئی صلاحیتی پیمانے، نئے مواقع کے ساتھ آڈٹ سے متعلق اصلاحات کریں گے اسے ہم نے اس سال شروع کیا ہے۔“ سیکورٹی کے لحاظ سے دیکھا جائے تو ریلوے کے لیے یہ سال مشکلوں بھرا رہا۔ اسے خزانے کی بھاری کمی اور خرچے کے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔ کانپور حادثہ نے ریلوے کی سیکورٹی کے دعوﺅں کو کھوکھلا ثابت کر دیا۔ یہ دہائیوں میں سب سے اندوہناک حادثہ تھا جس میں 150 سے زیادہ جانیں گئیں۔ سال 2016 میں حکومت کے ذریعہ الگ ریل بجٹ پیش کرنے کی روایت کو ختم کرنے، ریلوے کے ذریعہ اپنے نظام میں جوابدہی طے کرنے کے مقاصد کے لیے اپنے انتظامیہ میں از سر نو تعمیر میں دیرینہ تبدیلی کرنے کے تاریخی فیصلے کے لیے بھی یاد رکھا جائے گا۔ اس سال مہامانیہ ایکسپریس، گتی مان ایکسپریس اور ہمسفر ایکسپریس جیسی نئی ٹرینوں کا آغاز بھی ہوا جنھوں نے ٹرینوں میں سفر کے تجربات کو بہتر بنایا۔