ارون جیٹلی نے ٹیکس کی شرح کم کرنے کے اشارے دیے


نئی دہلی، 27 دسمبر (ایجنسی): 8 نومبر کو نریندر مودی کے نوٹ بندی کے فیصلے کے بعد مرکزی حکومت لگاتار کیش لیس سوسائٹی کی بات کر رہی ہے۔ کیش لیس ٹرانجیکشن پر حکومت لوگوں کو ٹیکس میں راحت دینے کا وعدہ بھی کر رہی ہے۔ مرکزی وزیر مالیات ارون جیٹلی نے دنیا کے دوسرے ترقی یافتہ ممالک کی طرح ہندوستانی ٹیکسیشن سسٹم کو بھی بنانے پر زور دیا ہے۔ جیٹلی کا ماننا ہے کہ اگر ملک کو وسیع بنیاد والی معیشت بنایا ہے تو دنیا کے دوسرے ممالک کی طرح ٹیکس شرح کا کم ہونا لازمی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ زیادہ تر ترقی یافتہ معیشت میں ٹیکس کی شرح ہندوستان میں شرح کے مقابلے کم ہیں۔ یہ دیگر بات ہے کہ ہائی ٹیکس سے معیشت کو مضبوطی ملتی ہے اور زیادہ خزانہ حاصل ہوتا ہے۔ لیکن اس میں بدعنوانی اور ٹیکس چوری کی گنجائش بھی زیادہ ہو سکتی ہے۔
وزیر مالیات ارون جیٹلی نے کہا کہ یہ اب گزشتہ دنوں کی بات ہو گئی ہے کہ ٹیکس کی شرحیں اونچی رکھنے سے زیادہ خزانہ ملتا ہے۔ 1991 سے معیشت کا یہ اصول بدل گیا ہے۔ انھوں نے کہا ”آپ کو وسیع بنیاد والی معیشت کی ضرورت ہے جس کے لیے آپ کو ٹیکس کے ذیلی سطح کی ضرورت ہے۔ آپ کو چیزوں کی مینوفیکچرنگ کرنے اور خدمات دستیاب کرانے کی ضرورت ہے جو مقابلہ آرا ہوں اور اسی لیے آپ ٹیکس عالمی سطح کے مطابق ہونے چاہئیں۔“

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *