
عالمی معیشت میں ہندوستان کی صورت حال دوسرے ممالک سے بہتر: جیٹلی
نئی دہلی،05 جنوری (ایجنسی): وزیر خزانہ جناب ارون جیٹلی نے کہا ہے کہ اگرچہ عالمی معیشت کافی نازک دور سے گزر رہی ہے ، پھر بھی بھارت آج تاہم غنیمت مقام پر ہے کیونکہ ا س کے مجموعی ،اقتصادی ، بنیادی عناصر میں بہتری واقع ہوئی ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت کی جانب سے بے معنی اور اثر انگیزی سے عاری معیشت کے تذبذب کو ختم کرنے کے لئے کئے گئے اقدامات اورٹیکس کی چوری کی روک تھا م کے اقدامات سے مجموعی گھریلو پیداوار اور طویل مدت مالی استحکام کے پہلو پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ وزیر خزانہ جناب ارون جیٹلی نے ان خیالات کا اظہار آج یہاں نئی دلی میں مالی استحکام اور ترقیات کونسل (ایف ایس ڈی سی ) کی سولہویں میٹنگ کی صدارت کے دوران کیا ۔ ایف ایس ڈی سی میٹنگ میں تمام مالی ریگولیٹروں ،وزارت خزانہ کے سینئیر افسروں اور مالی شعبے کے ریگولیٹروں نے شرکت کی ۔آج کی میٹنگ میں آر بی آئی کے گورنر ڈاکٹر ارجت پٹیل ، مالی سکریٹری شری اشوک لواسہ ،اقتصادی امور کے محکمے کے سکریٹری جناب ششی کانت داس ،محکمہ مالیات کے سکریٹری ڈاکٹر ہنس مکھ آدھیا ، مالی خدمات کے محکمے کی سکریٹری محترمہ انجلی چب دُگل ، سرمایہ کاری اور سرکاری اثاثوں کے انتظام کے محکمے کے جناب نیرج کمار ، چیف اقتصادی مشیر ڈاکٹرسبرا منین ، ایس ای بی آئی کے چئیر مین جناب یوکے سنہا ، آئی آر ڈی اے آئی کے چیئرمین جناب ٹی ایس وجین ، پی ایف آر ڈی کے چیئر مین جناب ہیمنت جی کانٹریکٹر اور حکومت ہند کے دیگر سینئر افسران اور مالی شعبے کے ریگولیٹر حضرات موجود تھے۔
اس موقع پر چیف اقتصادی مشیر نے معیشت کی کیفیت کے موضوع پر ایک پرزنٹیشن پیش کیا۔کونسل نے معیشت کو درپیش چنوتیوں اور معاملات پر نظرثانی کی اور یہ بات سامنے آئی کہ آج بھارت اپنے مجموعی اقتصادی بنیادی عناصر میں لائی گئی اصلاحات کی بنیاد پر پہلے سے کہیں بہتر مقام پر کھڑ ا ہے ۔ کونسل میں یہ بات بھی نمایاں ہوئی کہ حکومت کی جانب سے متوازی معیشت کا سدباب کرنے اور کالا دھن کو ختم کرنے کی جوکوششیں کی گئی ہیں ان سے عرصہ دراز میں مجموعی گھریلو پیداوار اورمالی استحکام پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
اس موقع پر ریگولیٹر حضرات نے 18-2017 کے آئندہ بجٹ کے سلسلے میں اپنی تجاویز اور نظریات پیش کئے ، جن پر کونسل میں گفت وشنید ہوئی ۔ کونسل نے بینکوں میں این پی اے کیفیت کی موجودہ صورتحال کا بھی جائزہ لیا اور حکومت اور آر بی آئی کے ذریعہ زیر بار اثاثوں سے نمٹنے کے لئے کئے گئے اقدامات پر بھی بات چیت کی اور اس امر کا بھی جائزہ لیا کہ اس سلسلے میں مزید کیا جانا چاہئے ۔
ایف ایس ڈی سی نے حکومت اور ریگولیٹروں کی جانب سے مالی شمولیت / مالی خواندگی کو فروغ دینے کے لئے کئے گئے مختلف النوع اقدامات اور کوششوں پر بھی تبادلہ خیالات کئے گئے اورانہیں مزید تقویت دینے کے لئے مستقبل کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا ۔
آر بی آئی کے گورنر کی قیادت میں ایف ایس ڈی سی ذیلی کمیٹی کی سرگرمیوں کا جائزہ لیا گیا اور ایک مختصررپورٹ ایف ایس ڈی سی کے سامنے پیش کی گئی ۔کونسل کی اس سےقبل کی میٹنگوں میں لئے گئے فیصلوں کے سلسلے میں اراکین کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کا بھی جامع طور پر جائزہ لیا گیا ۔
کونسل نے فنٹیک ، اعدادی جدید کاری اور سائبر سلامتی سے متعلق موضوعات پر بھی تبادلہ خیالا ت کئے ۔ حکومت اورریگولیٹر کی جانب سے کئے گئے اقدامات کا بھی کونسل نے جائزہ لیا اور درکار مزید اقدامات کے امکانات پر بھی غور کیا گیا ۔