Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

’’طلبہ و طالبات صحافت کے میدان میں اعزازی خدمات انجام دیں‘‘

by | Jan 21, 2017

معیشت کے منیجنگ ڈائرکٹر دانش ریاض پونہ کالج میں جرنلزم پر خطاب کرتے ہوئے جبکہ اسٹیج پر ڈاکٹر معین الدین اور وائس پرنسپل ڈاکٹر شیخ آفتاب انور صاحب کو بھی دیکھا جاسکتا ہے

معیشت کے منیجنگ ڈائرکٹر دانش ریاض پونہ کالج میں جرنلزم پر خطاب کرتے ہوئے جبکہ اسٹیج پر ڈاکٹر معین الدین اور وائس پرنسپل ڈاکٹر شیخ آفتاب انور صاحب کو بھی دیکھا جاسکتا ہے

’’ذرائع ابلاغ: ضرورت اور تقاضے‘‘کے عنوان پرپونہ کالج میں معیشت کے منیجنگ ڈائرکٹر دانش ریاض کا خطاب
پونہ: ذرائع ابلاغ کی اہمیت وقت گذرتے دو چند ہوتی جارہی ہے۔انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اس دور میں جہاں اس فیلڈ نے وسعت اختیار کر لی ہے وہیں صاف و شفاف صحافیوں کی کمی عوام الناس کو شدت سے محسوس ہو رہی ہے‘‘ان خیالات کا اظہار ممبئی سے تشریف لائے معیشت میڈیا کے منیجنگ ڈائرکٹر دانش ریاض نے انجمن خیر الاسلام پونہ کالج میں طلبہ و طالبات کے سامنے کیا۔
میدان صحافت میں اپنی قسمت آزمانے والوں کو مشورہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’میدان صحافت میں آپ ضرور آئیں لیکن اعزازی طور پر اپنی خدمات انجام دیں،جب اعزازی طور پر آپ اپنا لوہا منوا لیں گے تو ان لوگوں کی کمی نہیں ہوگی جو آپ کو ہاتھوں ہاتھ لیں اور بہتر معاوضہ دیں‘‘۔

دانش ریاض

دانش ریاض

دانش ریاض نے کہا کہ ’’صحافت غیر جانبداری کا نام ہے ،ایک صحافی اپنی نظروں سے جو کچھ دیکھتا ہے اسے من و عن قارئین یا ناظرین تک پہنچانے کی کوشش کرتا ہے لیکن اب حالات یہ ہیں کہ صحافت نے جانبدارانہ کردار ادا کرنا شروع کردیا ہے ۔کچھ صحافی پہلے مفادات پر نظر رکھتےہیں اور اسی کے مطابق اپنی اسٹوری تیار کرتےہیں ۔لہذا اس سے نہ صرف اس فیلڈ کو نقصان پہنچ رہا ہے بلکہ میڈیا سے عوام کا اعتبار بھی ختم ہوتا جا رہا ہے ۔اسی لیے میں یہ کہتا ہوں کہ یہ وہ وقت ہے جب بہتر صحافی میدان میں آئیں اور اعزازی طور پر صاف و شفاف صحافت کا جوہر دکھائیں۔‘‘
انہوں نے صحافت میں مختلف فیلڈ کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ ’’موجودہ دور انفارمیشن ٹیکنالوجی کا دور ہے۔اس دور میں ان لوگوں کی بڑی اہمیت ہے جو اس میدان میں مہارت رکھتے ہیں لیکن المیہ یہ ہے کہ اس فیلڈ میں دجل و فریب کا بھی بڑا عمل دخل ہے۔انٹر نیٹ اور ویب سائٹ کے ذریعہ ایسے ایسے کارنامے انجام دئے جا رہے ہیں جسے مہذب معاشرہ کسی طور بھی برداشت نہیں کرسکتا ہے ۔اور یہ کام وہ لوگ کر رہے ہیں جنہیں آخرت کی کوئی فکر نہیں وہ دنیا کے تعیش کو ہی سب کچھ سمجھتے ہیں لہذا ان لوگوں کی ذمہ داری مزید دو چند ہوجاتی ہے جو لوگ امن و انسانیت کے لیے کام کرنا چاہتے ہوں۔‘‘

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...