Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

بہار کی شراب بندی مہم دیگر ریاستوں کے لئے قابل تقلید :احمد علی صدیقی

by | Jan 22, 2017

احمد علی صدیقی

احمد علی صدیقی

سیتا مڑھی (پریس ریلیز)بہار کے سیتامڑھی ضلع میں واقع گاؤں کنواں شمسی کے تحت آنے والے قدیم مدرسہ جامعہ عربیہ اشرف العلوم میں انسانی زنجیر بنا کر بہار میں جاری شراب بندی مہم کی حمایت کی گئی ہے۔ آج یہاں طلبا اور اساتذہ نے انسانی زنجیر بنا کر ایک پیغام دیتے ہوئے شراب کی لعنت سے نجات پانے کی تلقین کی ۔ اس موقع پر سدرہ فاؤنڈیشن کے سکریٹری اور ماہنامہ پیام سدرہ کے مینیجنگ ایڈیٹر احمد علی صدیقی نے کہا کہ انسانی زنجیر کی روایت دنیا میں امن پھیلانے کے لیے معاون ہے ۔انھوں نے کہا کہ آج انسانی رشتوں کے تقدس کا خیال نہیں رکھا جاتا ہے ، جس کی وجہ سے انسان، بھائی چارے اور اتحاد کی برکت سے محروم ہے ۔ اس لیے غیر انسان دوستی کی فضا میں بقائے باہم کے تصور کو فروغ دینے کی ضرورت ہے ۔ انھوں نے کہاکہ انسانی زنجیر کی روایت گمراہ خیالات اور فاسد عقائد کے خلاف ایک جنگ کی طرح ہے ، اس لیے امن وآشتی کو فروغ دینے کے لیے ایسی روایت کا لحاظ رکھنا خوش آئند ہے ۔ ایڈیٹر صدیقی نے میڈیا سے ایک غیر رسمی گفتگو میں کہا کہ شراب کی لعنت سے سماج کا ہر طبقہ متاثر ہوتا ہے۔ بقائے باہم اور عدم رواداری فضا کی قائم ہوتی ہے ، اس لیے شراب بندی کی مہم کو کامیاب بنانا ہمارا فریضہ ہے ۔ انھوں نے کہا کہ شراب بندی کی مہم چلا کر بہار حکومت نے قابل تحسین قدم اٹھا یا ہے ۔اس سے جرائم کے گراف میں کمی آئے گی اور ریاست میں رواداری کی فضا قائم ہوگی ۔شراب بندی مہم ایک ایسی مہم ہے ، جس پر ملک کی دیگر ریاستوں کو بھی سوچنا چاہیے اور قابل ذکر مہم چلانی چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ شراب کے نشے میں دھت ہونے کے بعد انسان بے قابو ہوجاتا ہے ، یہاں تک کہ اچھے برے کی تمیز کھو دیتا ہے ، جس سے جرائم بڑھتے ہیں اور پورا سماج یکساں طور پر متاثر ہوتا ہے ، اس لیے ہمیں شراب بندی کی مہم میں شریک ہونا چاہئے۔ انھوں نے اہل مدارس سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ شراب بندی کی مہم کو کامیاب بنانا چاہئے ، کیوں کہ مدارس ایک ایسا نیٹ ورک ہے ، جس کے ذریعہ کسی بھی مہم کوبآسانی کامیاب بنا یا جاسکتاہے ۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...