ہندوستان میں پہلا”کل ہنداسلامی خطاطی مقابلے‘‘ کا انعقاد

عارف انجم انصاری مقابلہ میں شرکت کے دوران اپنے فن کو صفحہ قرطاس پر منتقل کرتے ہوئے
عارف انجم انصاری مقابلہ میں شرکت کے دوران اپنے فن کو صفحہ قرطاس پر منتقل کرتے ہوئے

شہر مالیگاؤں سے احمد شفیق اور کیلی گرافی آرٹسٹ عارف انجم انصاری کا انتخاب
درگاہ آثار شریف انٹرنیشنل اور ملائشیا کے ریستو فاؤنڈیشن کے قائدانہ اشتراک سے نئی دہلی میں ہندوستان کے پہلے”کل ہنداسلامی خطاطی مقابلے‘‘ کا انعقاد عمل میں آیا
نئی دہلی :(پریس ریلیز) خطاطی اسلامی فنکاری کا ایک اعلیٰ نمونہ ہے جس طرح اسلامی فن تعمیر کا رعب پوری دنیا پر غالب ہے خطاطی کا یہ خاصہ بھی اسلامی فنون کے حصے میں موجود ہے۔ اسلامی خطاطی کو بلند ومعیاری مقبولیت اس لیے بھی ملی کیونکہ اس کی شروعات عربی زبان سے ہوئی۔ اس زبان کو اہمیت اور افضلیت اس لیے مقدر ہے کیونکہ قرآن مقدس کی زبان بھی عربی ہے۔ 12؍فروری بروز اتوار کو ایوانِ غالب، دہلی میں درگاہ آثار شریف کی جانب سے سالانہ انٹرنیشنل میلادالنبی ﷺ کانفرنس میں ملائشیا کے ریستو فاؤنڈیشن کے قائدانہ اشتراک سے ہندوستان کے سب سے بڑے خطاطی مقابلے کا آغاز ہوا۔ جس میں ہندوستان کی مختلف ریاستوں سے خطاطوں کے ساتھ مالیگاؤں کے دو منفرد فن کار اور خطاطی کے افق کے روشن ستارے پینٹر احمد شفیق سلور گلاس آرٹ اور کیلی گرافی آرٹسٹ عارف انجم انصاری شامل ہوئے۔

عارف انجم انصاری مقابلہ میں شرکت کے دوران اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہوئے
عارف انجم انصاری مقابلہ میں شرکت کے دوران اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہوئے

انٹرنیشنل میلاد النبیﷺ کانفرنس کے پہلے دن دوپہر سے نماز مغرب تک ہوئے ’’کل ہند اسلامی خطاطی مقابلہ‘‘ کا نتیجہ پیش کرتے ہوئے واتو عبداللطیف میراثہ صدر ریستو فاؤنڈیشن ،ملائشیا نے کہا کہ دنیا کے باضابطہ اور مستقل علوم وفنون میں خوش خطی اور خطاطی بھی ہے۔ یہ ایک لطیف فن ہے جس کا تعلق انسان کے ذوق جمال سے ہے، یہ ایک جمالیاتی فن ہے، جس کی تعمیر وترقی اورتہذیب وتدوین میں بڑے بڑے علمائے دین نے بھی حصہ لیا جس کی عام نمائندگی کتابت اور قلمی تحریر سے بھی ہوتی ہے۔ سید فراز احمد آمری نے اعلان کیا کہ اگر ہندوستان کے نوجوانوں نے خطاطی سے دلچسپی دکھائی اور جمالیاتی ذوق کا مظاہرہ کیا تو ہم بھی آگے بڑھ کر ان کا استقبال کریں گے۔ ہم نے جوتجربات کیے ہیں ان کو محسوس شکل میں ایک دوسرے کو دینے کی کوشش کریں گے۔ اس کی ابتداء ہم ابھی سے کرنے جارہے ہیں اور آج کے خطاطی مقابلہ میں شریک 20؍ہندوستانی خطاط میں سے 6؍حضرات کو ملائشیا میں خطاطی کی تعلیم و تربیت اور تجربہ کے لیے منتخب کیا جارہا ہے۔
عرب لیگ اسٹیٹ میشن کے صدر ڈاکٹر مزین المسعودی نے کہا کہ ہندوستان کی جمالیاتی تہذیب وثقافت میں خطاطی نے ایسی جگہ بنائی ہے کہ گذشتہ آٹھ سو سالوں میں ہندوستان کی تاریخی عمارتوں اور مساجد ومقابر کے درودیوار، اس جمالیاتی فن کا وظیفہ پڑھ رہے ہیں۔ صرف دہلی جیسے تاریخی شہر میں اس فن کے جمالیاتی نمونے اور مظاہر دو سو سے زائد تاریخی عمارتوں میں دیکھے جاسکتے ہیں۔ اس لیے درگاہ آثار شریف شاہی جامع مسجد، دہلی نے اس کو پھر زندہ کرنے کا عزم کیا ہے اور ہمیں لگتا ہے کہ ایکدوسرے کے تعاون سے ہم سب یہ خدمت انجام دے سکیں گے۔ میلادالنبیﷺ کانفرنس کا آغاز تلاوتِ کلام پاک سے ہوا۔ سید اعظم علی نظامی سجادہ نشین درگاہ حضرت ترکمان بیابانی و مولانا ناظر القادری امام غوثیہ مسجد سنگم وہار نے نظامت کے فرائض انجام دیے۔ اجلاس میں سید ابراز احمد حسینی، سید شاہ حسن جامی (نیشنل سکریٹری آل انڈیا علماء و مشائخ بورڈ) سید وکیل احمد فخری (درگاہ شاہ عبدالسلام ) کناٹ پیلس، جمیل انجم صابری (سکریٹری انجمن محبان وطن، دہلی)، سید انفال نظامی (سجادہ نشین حضرت محبوب الٰہی)، مولانا انور علی سہیل فریدی (سجادہ نشین خانقاہ آبادانیہ، بدایوں) نجم الصیفی میشن تعلیم دہلی، سید شاداب ، مولانا اقلیم رضا لمرا فائونڈیشن، مولانا ظفرالدین برکاتی (ایڈیٹر کنزالایمان)، مولانا مقبول احمد سالک مصباحی وغیرہ کے علاوہ جامعہ ملیہ اسلامیہ، جواہر لال یونیورسٹی ، ہمدرد یونیورسٹی، جامعہ حضرت نظام الدین اولیاء، دارلقلم دہلی اور بہت سے دینی مدارس اور عصری درسگاہوں کے اساتذہ وطلبہ اور محققین بڑی تعداد میں شریک تھے۔ علاوہ ازیں ترکی، ترکمانستان، ملیشیاء، انڈونیشیا عرب لیگ اور دیگر کئی ممالک کے نمایندے ہائی کمشنرز اور سفیروں نے بھی شرکت کی۔ کانفرنس کا اختتام صلاۃ وسلام اور سید رضاءالحق علیمی صاحب کی دُعا پر ہوا۔ بعد جلسہ تمام حضرات کو تبرک، کیلنڈر، کتابیں، طغرہ، اسٹیکرس وغیرہ تقسیم کیے گئے۔
*یاد رہےاس مقابلے میں متعینہ تاریخ سے ایک ماہ قبل ہندوستان کی مختلف ریاستوں سے خطاطوں نے نمونے پیش کیےاور منتخب فنکاروں کو مدعو کیا گیا۔* جس میں حیدرآباد، مالیگاؤں ،بریلی ، علی گڑھ ، دہلی کے خطاط شریک مقابلہ رہے ، مالیگاؤں سے منفرد فن کار افقِ خطاطی کے روشن ستارے پینٹر احمد شفیق اور ڈیجیٹل کیلی گرافی کی دنیا کا معتبر نام کیلیگرافی آرٹسٹ عارف انجم انصاری نے شرکت کی اور نمایاں مقام حاصل کیا۔احمد شفیق آرٹسٹ کے انوکھے اسٹائیل کے طغرے معزز شرکا نے کافی پسند کیے، اسی طرح عارف انجم انصاری کی منفرد ڈیجیٹل کیلی گرافی پر شرکاے کانفرنس نے بے پناہ مسرت کا اظہار کیا۔

عارف انجم انصاری مقابلہ میں شرکت کے دوران اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہوئے
عارف انجم انصاری مقابلہ میں شرکت کے دوران اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہوئے

ان حضرات کی کامیابی پر عطاالرحمٰن نوری (سنی دعوت اسلامی)، خورشید سر (درخشاں آرٹ) ، سلیم احمد فائن آرٹ، عقیل انصاری صاحب ، محمد یٰسین جھنکار، خورشید احمد (ریجنٹ ٹیلر)، محمد سالک (آپریٹر)، محموداختر (ایڈیٹر نشاط نیوز)اور ڈاکٹر محمد حسین مشاہد رضوی کی جانب سے مبارکباد اور نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *