Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

بی ایم سی انتخابات میں کانگریس کی شکست،شیو سینا بڑی پارٹی بن کر ابھری

by | Feb 23, 2017

 شوکت علی بٹگری شیو سینا رہنما ادھو ٹھاکرے کو گلدستہ پیش کرتے ہوئے

شوکت علی بٹگری شیو سینا رہنما ادھو ٹھاکرے کو گلدستہ پیش کرتے ہوئے

ممبئی: مہاراشٹر میں بی ایم سی سمیت مقامی بلدیاتی انتخابات میں رجحانات اور نتائج کا اثر اب صافنظر آنے لگا ہے. شیوسینا کو بڑی اکثریت مل چکی ہے. بی جے پی دوسرے نمبر پر ہے. وہیں الزام تراشی کا دوربھی شروع ہو گیا ہے. ممبئی میں کانگریس کی شکست کے لئے کانگریس لیڈر نارائن رانے نے سنجے نروپم کو مجرم قرار دیا ہے، وہیں ریاست میں بی جے پی کی اچھی کارکردگی پر مرکزی وزیر نتن گڈکری نے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اور بی جے پی کارکنوں کو مبارکباد دی ہے. ممبئی کانگریس صدر سنجے نروپم نے اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے استعفیٰ دے دیا ہے۔واضح رہے کہ بی ایم سی رجحانات میں کانگریس شیوسینا اور بی جے پی سے بری طرح پچھڑ گئی ہےاور تیسرے نمبر کی پارٹی بن گئی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ مجلس اتحاد المسلمین نے تھانے میونسپل کارپوریشن میں اہم کردار ادا کرتے ہوئے دو سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے جبکہ وارڈ نمبر ۲۶سے کانگریسی امیدوار یٰسین قریشی نے چوتھی مرتبہ جیت درج کراکر ممبرا میں نیا ریکارڈقائم کیا ہے۔
نتائج میں برتری کے بعد شیوسینا کا بی جے پی پر حملہ
ادھر رجحانات میں شیوسینا کو ملی کامیابی پر بیان دیتے ہوئے شیوسینا کے ترجمان سنجے راؤت نے کہا ہے کہ بی جے پی نے اقتدار کا غلط استعمال کیا. لوگوں نے ادھو ٹھاکرے کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے. اب بی جے پی بتائے کہ ایک شفاف اپوزیشن کیسا ہوتا ہے. انہوں نے کہا کہ رجحانات سے پتہ چلتا ہے کہ ممبئی کا باس کون ہے؟ شیوسینا اور ادھو ٹھاکرے۔
کانگریس لیڈر ملند دیورا نے شکست کوتسلیم کیا
ممبئی میں کانگریس کے نوجوان لیڈر اور سابق مرکزی وزیر ملند دیورا نے بھی ٹویٹ کر شکست قبول کر لی ہے. ٹویٹس میں انہوں نے کہا کہ انتخابات میں نرپم اور سینئر لیڈر گروداس کامت، جنہیں امیدواروں کے انتخاب کو لے کر انتخابی مہم سے باہر کر دیا گیا تھا، کے درمیان اختلافات کی وجہ سے پارٹی کی کوششوں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
ملند دیورا نے کہا، شیو سینا اور بی جے پی کو مبارک ہو. امید ہے ممبئی کے اگلے پانچ سال گزشتہ دو دہائیوں سے بہتر ہوں گے.

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...