بی ایم سی انتخابات میں کانگریس کی شکست،شیو سینا بڑی پارٹی بن کر ابھری

ممبئی: مہاراشٹر میں بی ایم سی سمیت مقامی بلدیاتی انتخابات میں رجحانات اور نتائج کا اثر اب صافنظر آنے لگا ہے. شیوسینا کو بڑی اکثریت مل چکی ہے. بی جے پی دوسرے نمبر پر ہے. وہیں الزام تراشی کا دوربھی شروع ہو گیا ہے. ممبئی میں کانگریس کی شکست کے لئے کانگریس لیڈر نارائن رانے نے سنجے نروپم کو مجرم قرار دیا ہے، وہیں ریاست میں بی جے پی کی اچھی کارکردگی پر مرکزی وزیر نتن گڈکری نے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اور بی جے پی کارکنوں کو مبارکباد دی ہے. ممبئی کانگریس صدر سنجے نروپم نے اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے استعفیٰ دے دیا ہے۔واضح رہے کہ بی ایم سی رجحانات میں کانگریس شیوسینا اور بی جے پی سے بری طرح پچھڑ گئی ہےاور تیسرے نمبر کی پارٹی بن گئی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ مجلس اتحاد المسلمین نے تھانے میونسپل کارپوریشن میں اہم کردار ادا کرتے ہوئے دو سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے جبکہ وارڈ نمبر ۲۶سے کانگریسی امیدوار یٰسین قریشی نے چوتھی مرتبہ جیت درج کراکر ممبرا میں نیا ریکارڈقائم کیا ہے۔
نتائج میں برتری کے بعد شیوسینا کا بی جے پی پر حملہ
ادھر رجحانات میں شیوسینا کو ملی کامیابی پر بیان دیتے ہوئے شیوسینا کے ترجمان سنجے راؤت نے کہا ہے کہ بی جے پی نے اقتدار کا غلط استعمال کیا. لوگوں نے ادھو ٹھاکرے کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے. اب بی جے پی بتائے کہ ایک شفاف اپوزیشن کیسا ہوتا ہے. انہوں نے کہا کہ رجحانات سے پتہ چلتا ہے کہ ممبئی کا باس کون ہے؟ شیوسینا اور ادھو ٹھاکرے۔
کانگریس لیڈر ملند دیورا نے شکست کوتسلیم کیا
ممبئی میں کانگریس کے نوجوان لیڈر اور سابق مرکزی وزیر ملند دیورا نے بھی ٹویٹ کر شکست قبول کر لی ہے. ٹویٹس میں انہوں نے کہا کہ انتخابات میں نرپم اور سینئر لیڈر گروداس کامت، جنہیں امیدواروں کے انتخاب کو لے کر انتخابی مہم سے باہر کر دیا گیا تھا، کے درمیان اختلافات کی وجہ سے پارٹی کی کوششوں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
ملند دیورا نے کہا، شیو سینا اور بی جے پی کو مبارک ہو. امید ہے ممبئی کے اگلے پانچ سال گزشتہ دو دہائیوں سے بہتر ہوں گے.