Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

شیو سینا کی جیت بھی ہار جیسی ہوگئی،بی جے پی سے میئر کے عہدہ کے لیے ہو سکتا ہے سمجھوتہ

by | Feb 23, 2017

شیو سینا سپریمو ادھو ٹھاکرے وزیر اعلیٰ دیوندر فرنویس کے ساتھ (فائل فوٹو بہ شکریہ دکن کرونیکل)

شیو سینا سپریمو ادھو ٹھاکرے وزیر اعلیٰ دیوندر فرنویس کے ساتھ (فائل فوٹو بہ شکریہ دکن کرونیکل)

ممبئی: ممبئی میونسپل کارپوریشن میں 1985 سے شیوسینا اہم پارٹی رہی ہے. گزشتہ 20 سالوں سے شیوسینا بی ایم سی کے انتخابات بی جے پی کے ساتھ لڑتی آ رہی تھی، لیکن اس بار کے انتخابات میں دونوں پارٹیاں آمنے سامنے آ گئیں. دونوں پارٹیوں کے ساتھ ساتھ بی ایم سی میںکامیابی شیو سینا سربراہ ادھو ٹھاکرے اور بی جے پی لیڈر اور مہاراشٹرکے وزیر اعلی دیویندر فرنویس کے لئے ساکھکا مسئلہ بن گیا. اعداد و شمار کے کھیل میں شیوسینا بھلے ہی بی جے پی سے آگے رہی ہو، لیکن یہ فرق اتنا کم رہا کہ شیوسینا کے لیے یہ جیت بھی ہار جیسی ہی لگ رہی ہے.
بی ایم سی ہمیشہ شیوسینا کا گڑھ مانا جاتا رہا ہے. ایسے میں شیوسینا کو پوری امید تھی کہ وہ سیٹوں کے بڑے فرق سے بی جے پی پر بھاری پڑے گی، لیکن ایسا ہوا نہیں. مراٹھی مانس کے مسائل پر مہاراشٹر اور خاص کر ممبئی میں سیاست کر رہی شیوسینا کو مراٹھی ووٹروں کا ساتھ تو ملا- لیکن جس طرح سے دیویندر فرنویس نے اتر بھارتی اور خاص کر گجراتی ووٹوں کو اپنےپالے میں کر لیا، اس سےشیوسینا کو ملے مراٹھی ووٹ نہ تو اس کواکثریت ہی دلا سکے اور نہ ہی بی جے پی کو بھاری فرق سے شکست دےسکے.
شیوسینا بی جے پی اتحاد کے امکانات
بی ایم سی انتخابات کے نتائج نے بھلے ہی شیوسینا کو مایوس کیا ہو اور بی جے پی کو جشن منانے کی وجہ دی ہو، لیکن یہ اب بھی صاف نہیں ہوا ہے کہ بی ایم سی پر اقتدار کس کا ہوگا. کوئی بھی پارٹی جیت کے لیے ضروری 114 سیٹوں کی جادوئی اعداد و شمار نہیں لا پائی ہے، ایسے میں اقتدار کے لئے اتحاد ضروری ہے.
سوال یہ ہے کہ کیا ریاستی حکومت میں اقتدار میں شریک بی جے پی اور شیوسینا دوبارہ ایک ساتھ آئیں گے. شیوسینا اور بی جے پی گزشتہ دو دہائیوں سے ممبئی مهانگرپالیكا کے انتخابات ساتھ مل کر لڑتی آ رہی ہیں. لیکن اس بار کے انتخابات میں نشستوں کی تقسیم کو لے کر اتفاق نہ بن پانے پر یہ اتحاد ٹوٹ گیا. اس سے پہلے بھی 2014 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی اور شیوسینا نے الیکشن سے پہلے اپنے اتحاد کو توڑا تھا، لیکن انتخابی نتائج آنے پر حکومت بنانے کے لئے ایک دوسرے سے ہاتھ ملا لیا تھا. صورتحال اس بار بھی ویسی ہی ہے اور دونوں پارٹیوں میں سے نہ کوئی لیڈر اور نہ ہی کوئی پارٹی ایک دوسرے کے ساتھ دوبارہ ہاتھ ملانے کے امکانات سےمنکر نظر آرہی ہے.
دوستی کا ہاتھ سب سے پہلے کون بڑھائے گا؟
دلچسپ بات یہ ہوگی کہ دونوں جماعتوں میں سے دوستی کا ہاتھ سب سے پہلے کون آگے بڑھائے گا.شیو سینا بی جے پی اتحاد کا امکان اس لیے بھی زیادہ ہے کیونکہ دونوں میں سے کوئی بھی پارٹی فی الحال کسی دوسری پارٹی کو کنگ میکر کا کردار ادا کرنے دینے کو تیار نظر نہیں آ رہی. بی جے پی-شیو سینا اتحاد جس ایک اور معاملے پر اٹكےگا وہ یہ ہے کہ یہ اتحاد کن شرائط پر ہوگا. چونکہ شیوسینا 227 میں سے 84 سیٹوں پر جیت کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی ہے ایسے میں اپنا تسلط برقرار رکھنے کے لئے شیوسینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے صاف کر دیا ہے کہ بی ایم سی میں میئر کے عہدے پر کوئی شیوسینك ہی بیٹھے گا.
مسلم ووٹروں کا شکریہ
البتہ اس انتخاب میں شیو سینا کو جس طرح مسلمانوں کے ووٹ ملے ہیں اس کی وجہ سے ادھو ٹھاکرے بھی خوش نظر آئے ہیں۔انہوں نے مسلم ووٹروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے جہاں بہرام پاڑہ کا تذکرہ کیا وہیں یہ اشارہ بھی دے دیا کہ جس طبقہ کو بی جے پی دور کرتی آئی ہے اب اس طبقے پر ہمارا بھی اثر پڑنے لگا ہے۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...