Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

ترک صدر رجب طیب اردوغان کا مجوزہ دورہ ہند، ہندوستانی مسلمانوں میں خوشی کی لہر

by | Apr 28, 2017

ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی سے مصافحہ کرتے ہوئے(فائل فوٹو)

ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی سے مصافحہ کرتے ہوئے(فائل فوٹو)

نئی دہلی،ممبئی(معیشت نیوز) ’’ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کا مجوزہ دو روزہ دورہ ہند ، ہندوستان و ترکی کے تعلقات پر مثبت اثرات مرتب کرے گا جبکہ معاشی و اقتصادی معاملات میں دونوں مستفید ہوں گے‘‘ ان خیالات کا اظہار پریس اعلامیہ میں معیشت میڈیا کے ڈائرکٹر دانش ریاض نے کیا۔انہوں نے کہا کہ ’’ترکی معاشی طور پر خود کفیل بنتا جا رہا ہے جبکہ یورپ کا باب الداخلہ ہونے کی وجہ سے اسے خاص مقام حاصل ہے اسی طرح ایشیا میں ہندوستان کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے جبکہ تیز رفتار معیشت میں ہمارے ملک کا شمار صف اول پر ہو رہا ہے ۔لہذا اگر یوریشیا میں معاشی ترقی کی خواہش کی جارہی ہے تو ہندوستان و ترکی کے معاشی معاہدے یقیناً دور رس اثرات مرتب کریں گے‘‘۔
دانش ریاض نے کہا کہ ’’رجب طیب اردوغان کے دورے سے جہاں ہندوستانی مسلمانوں میں خوشی کی لہر ہے وہیں وہ اولعزم صدر سے بہت ساری توقعات بھی وابستہ کئے ہوئے ہیں ۔وہ یہ چاہتے ہیں کہ اقتصادی معاہدات میں جہاں صنعتوں کے قیام کی گفتگو کی جائے وہیں ترکی میں ہندوستانی مسلمانوں کے روزگار کے مواقع پر بھی معاہدات طے قرار پائیں۔ اسی طرح ترکی جس طرح اعلیٰ تعلیم کے لیے دوسرے ممالک کے طلبہ و طالبات کو اسکالرشپ فراہم کرتا ہے اگر ہندوستانی طلبہ و طالبات کے لئے بھی کوئی اسکالرشپ پروگرام شروع کرے تو یقیناً دور رس نتائج بر آمد ہوں گے‘‘۔
البتہ دانش ریاض نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ترکی کے صدر کا اب تک ہندوستانی مسلم قیادت سے ملاقات کا کوئی پروگرام طے نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ’’ اگر رجب طیب اردوغان ہندوستانی مسلم لیڈران سے ملاقات کریں تو یقیناً عوام الناس میں اس کا بہتر پیغام جائے گا اور لوگ اسے قدر کی نگاہ سے دیکھیں گے‘‘۔
دریں اثناء مسلم پولیٹیکل کائونسل آف انڈیا کے صدر ڈاکٹر تسلیم احمد رحمانی نے ترکی میں منعقد ہوئے استصواب رائے میں طیب اردوغان کی کامیابی پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ’’ جدید ترکی کی تعمیر میں اس ریفرنڈم کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے اور ترکی کی سیاسی قیادت کو استحکام حاصل ہوگا‘‘۔ صدر ترکی کو بھیجے گئے تہنیتی پیغام میں ڈاکٹر رحمانی نے کہا ہےکہ ’’ترکی کے صدر کی حیثیت سے اس پہلے دورے پر ہم آپ کا تہہ دل سے استقبال کرتے ہیںاور امید کرتے ہیں کہ اس دورےسے دونوں ممالک کے عوام کے بیچ سماجی، سیاسی ، ثقافتی اور اقتصادی تعلقات کو مزید تقویت ملے گی۔ بھارت کے عوام، خصوصاََ مسلمان، موجودہ حالات میں ایک بار پھر ترکی کے عوام اور قیادت کے ساتھ اسی طرح اظہار یکجہتی کرتے ہیں جس طرح سو سال قبل خلافت تحریک کے وقت ہندوستانی مسلمانوںنے ترکی کی حمایت کی تھی‘‘۔ مشہور سماجی کارکن پیپلس ویلفیر ٹرسٹ کے سکریٹری ڈاکٹر محمد علی پاٹنکر نے کہا کہ ’’ پرآشوب حالات میںجب کہ اسلامی دنیا انتہائی تشویشناک حالات سے گزر رہی ہے ترکی کی موجودہ قیادت اسلام اور مسلمانوں کے بہتر مستقبل کے لئے مشعل راہ ثابت ہوگی‘‘۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...