ملک بھر میں جی ایس ٹی کا نفاذ،صدرجمہوریہ اور وزیر اعظم نے بٹن دبا کر کیا لانچ

صدر جمہوریہ ہند پرنب مکھرجی پارلیمنٹ کے سینٹرل ہال میں جی ایس ٹی کے نفاذ سے متعلق پروگرام کو خطاب کرتے ہوئےجبکہ نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری اور وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ارون جیٹلی کو بھی دیکھا جا سکتا ہے(تصویر:پی آئی بی)
صدر جمہوریہ ہند پرنب مکھرجی پارلیمنٹ کے سینٹرل ہال میں جی ایس ٹی کے نفاذ سے متعلق پروگرام کو خطاب کرتے ہوئےجبکہ نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری اور وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ارون جیٹلی کو بھی دیکھا جا سکتا ہے(تصویر:پی آئی بی)

نئی دہلی :ملک بھر میں آج سے جی ایس ٹی کا نفاذ عمل میں آگیا ہے۔ صدرجمہوریہ ہند پرنب مکھرجی اور وزیر اعظم نریندر مودی نے بٹن دباکر مذکورہ ٹیکس لانچ کیا ۔ اس سے قبل صدر جمہوریہ اور وزیر اعظم نے خطاب بھی کیا اور سبھی سیاسی پارٹیوں کا شکریہ ادا کیا ۔ جی ایس ٹی کیلئے رات میں بارہ بجے پارلیمنٹ کے سینٹرل ہال میں تقریب منعقد کئی گئی ۔ صدر جمہوریہ ، نائب صدر اور وزیر اعظم سمیت تقریبا تمام کابینی وزرا اور این ڈی اے سمیت متعدد پارٹیوں کے ممبران اسمبلی پارلیمنٹ کے سینٹرل ہال میں موجود تھے ۔
خیال رہے کہ مرکزی ایکسائز ڈیوٹی، سیلس ٹیکس، کسٹم ڈیوٹی، ویٹ جیسے کئی بالواسطہ ٹیکسوں کو ملا کر جی ایس ٹی بنایا گیا ہے اور اس کے نافذ ہونے پر تقریباً بیشتر بالواسطہ ٹیکس ختم ہوجائیں گے اور اشیاء کو ایک ریاست سے دوسری ریاست میں بلا روک ٹوک لے جایا جاسکے گا۔ حالانکہ حکومت کہہ رہی ہے کہ اس کے نافذ ہونے کے بعد مہنگائی نہیں بڑھے گی اور اس پر عمل کرنا سہل ہوگا لیکن کچھ اپوزیشن سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ اس کے لئے ابھی تیاریاں مکمل نہیں ہیں اور کاروباری بھی اس کے لئے تیار نہیں ہیں۔
سنٹرل ایکسائز اور کسٹم ڈیوٹی بورڈ جی ایس ٹی کے سلسلے میں کاروباریوں میں بیداری پیدا کرنے اور انہیں اس کے لئے تربیت کرنے کے مقصد سے پورے ملک میں پروگراموں کا انعقاد کررہا ہے۔ حکومت کے تمام وزیر الگ الگ علاقوں میں منعقد ہورہے پروگراموں میں جی ایس ٹی کے فائدے بتارہے ہیں جب کہ کپڑا اور فرنیچر تاجروں کے ساتھ کئی کاروباری تنظیموں نے اس کی مخالفت میں کاروبار بند رکھا ہے۔ ایسوچیم نے جی ایس ٹی کے لئے کاروباریوں کے پوری طرح تیار نہیں ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے حکومت سے نافذ کرنے کی تاریخ میں ایک ماہ کی توسیع کرنے کی اپیل کی تھی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *