پاکستان تحریک انصاف سے مستعفی ہونے والی نوجوان سیاست داں عائشہ گلالئی ڈاکٹر ذاکر نائک سے بہت متاثر ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان پر نازیبا الزامات لگانے کے دوران جب صحافیوں نے گلالئی کی شخصیت پر سوالات کھڑے کئے تو انہوں نے اپنی دفاع میں ہندوستان سے مفرور قرار دئے گئے مبلغ ڈاکٹر ذاکر نائک کی شخصیت کا سہارا لیا اور کہا کہ ’’میں اسلامک اسٹڈیز میں کمپریٹیو اسٹڈیز کی طالبہ ہوں ڈاکٹر ذاکر نائک نے جس طرح کمپریٹیو اسٹڈیزمیں اختصاص حاصل کیا ہے میں بھی وہی کام کر رہی ہوں اور اسی مشن کو آگے لے کر جانے کا ارادہ رکھتی ہوں‘‘۔
واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف پناما پیپر لیکس معاملے میں ماخوذ ہونے اور پھر مستعفی ہونے کے بعد پاکستان میں سیاسی بھونچال آیا ہوا ہے۔اس دوران امید بندھی ہے کہ شاید پاکستان تحریک انصاف بازی مار لے جائے اور آئندہ برس ہونے والے انتخابات میں عمران خان کو بطور وزیر اعظم منتخب کیا جائے۔ ایسے الزامات در الزامات کا سلسلہ جاری ہے جبکہ اسی دوران عائشہ گلالئی نے عمران خان پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے مستقبل کے کھیل کو ہی بگاڑنے کی کوشش کی ہے۔
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ ’’عائشہ گلالئی کا محض استعمال کیا گیا ہے اور ایک بھولی بھالی خاتون سیاسی بازیگروں کے ہتھے چڑھ گئی ہے۔اب معاملہ جو بھی ہو لیکن گلا لئی نے اپنی دفاع میں ذاکر نائک کا نام پیش کرکے نوجوانوں کے اس طبقہ کو ٹارگیٹ کیا ہے جو اسلام پسند ہیں اور ذاکر نائک کو بے پناہ پسند کرتے ہیں۔

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت
ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...