دکان والوں کی مخالفت کے باوجود سخت پولیس بندوبست کی گئی کاروائی، لاکھوں کا مال ضبط
ممبئی ۲۱ ؍ دسمبر :ممبئی کی سب سے مشہور منیش مارکیٹ کے اطراف بنی برسوں پرانی دکانوں پر آج میونسپل کارپوریشن نے انہدامی کاروائی کرکے ان کا لاکھوں کا مال ضبط کرلیا ہے ۔دکانداروں نے کافی احتجاج کیا لیکن سخت پولیس بندوبست ہونے کی وجہ سے وہ اپنی دکانوں کو بچا پانے میں نام رہے ہیں ۔اس کے قبل لوک آیوکت کے حکم کے بعد بھی کاروائی کی گئی تھی لیکن دوبارہ دکانیں بن جانے کی وجہ سے آج پھر کاروائی کی گئی ہے ۔اس کاروائی میں دکانوں کے لاکھوں کا مال ضبط کرلیا گیا ہے ۔ممبئی میونسپل کارپوریشن کا غیر قانونی قبضہ ہٹانے والے محکمہ نے آج کرافورڈ مارکیٹ ،منیش مارکیٹ ،صابو صدیق مارگ ،مسافر خانہ و دیگر علاقے میں میونسپل کارپوریشن نے زبردست کاروائی کی ہے ۔جس کی مخالفت دکانداروں نے جم کی ہے ان کا کہنا تھا کہ ان کی دکانیں برسوں پرانی ہے اور ٹاٹا کے سروے میں ان دکانوں کی نشاندہی موجود ہے لیکن کارپوریشن کے افسران نے ان کی کسی بھی بات کو قبول نہیں کیا اور اپنی کاروائی جاری رکھی ،کارپوریشن نے اس کاروائی کے لیے سخت پولیس بندوبست حاصل کیا تھا اس لیے دکانداروںنے زیادہ احتجاج نہیں کیا ۔اے وارڈ کے اسسٹنٹ میونسپل کمشنر کرن دیگاؤکر نے نمائندے کو بتایاکہ اس کے قبل لوک آیوکت کے حکم پر بھی اس جگہ کاروائی کی گئی ہے لیکن دوبارہ اس جگہ پر دکانیں بن گئی انھوںنے کہا کہ کاروائی کے دوران دکانداروں نے مخالفت کی اور ٹاٹا سروے کا حوالہ بھی دیا لیکن ان لوگوں کے پاس کارپوریشن کے لائسنس موجود نہیں ہے ۔اس لیے یہ کاروائی کی گئی ہے انھوں نے بتایا کہ اس کاروائی میں ۳۴ ؍ غیر قانونی دکانوں کو توڑا گیا ہے جبکہ ۴۲ ؍ غیر قانونی شیڈ کو بھی توڑا گیا ہے ۔اس کاروائی کے بعد ۴ ؍ ٹرک بھر کرمال ضبط کیا ہے اس مال میں باکڑا،کاونٹر،دکانوں کا سامان شامل ہے۔اس کاروائی میں ۲۵ ؍ پولیس والوں کا دستہ شامل تھا اورکارپوریشن کے ۲۲ ؍ ملازمین موجود تھے ۔کرن دیگاؤکر نے کہا کہ اس طرح کی اچانک کاروائی آگے بھی کی جائیگی ۔

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت
ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...