پرگتی میدان:عالمی معیار کی نمائش گاہ اور کانفرنس ہال کا سنگ بنیاد

نئی دہلی، 22دسمبر (یو این آئی) دہلی کے پرگتی میدان میں آج عالمی معیار کے بین الاقوامی نمائش گاہ اور کانفرنس ہال (آئی ای سی سی) کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔ جس میں سات ہزار سیٹوں والا ایک آڈیٹوریم، تین ہزار سیٹوں والا ایمفی تھیٹر ، دو آڈیٹوریم، 22کانفرنس ہال اور ایک بزنس سنٹر بنایا جائے گا۔
نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو نے یہاں آئی ای سی سی کا سنگ بنیا د رکھا ۔ ساتھ ہی انہوں نے پرگتی میدان کے آس پاس جام لگے بغیر ٹریفک کے لئے انٹیگریٹیڈ ٹرانزٹ کوریڈور پروجیکٹ کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔جس کے تحت ایک سرنگ اور کئی انڈر پاس کے ذریعہ سے پرگتی میدان کے ارد گرد کے پورے علاقے کو سگنل فری بنایا جائے گا۔ پرانا قلعہ روڈ اور رنگ روڈ کو جوڑنے والی یہ سرنگ پرگتی میدان کے نیچے سے گذرے گی ۔ پرگتی میدان کے تمام پرانے ہالوں کو توڑ کر نیاعظیم الشان اور وسیع ہال بنایا جارہا ہے۔
سنگ بنیاد کے بعد مسٹر نائیڈو نے کہا کہ تجارت اور صنعت کی ترقی کے لئے اس طرح کا مرکز ضروری تھا۔بین الاقوامی سرکاری، بزنس ٹو بزنس اور بزنس ٹو کنزیومر پروگراموں کے لئے اس طرح کے مرکز کی ضرورت تھی۔ ملک میں ایسے کئی مراکز ہونے چاہئیں۔ انہوں نے نئے بننے والے مرکز کو فخر اور اطمینان کا سبب قرار دیا۔نئے مرکز کی تعمیر ستمبر 2019تک مکمل کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ا س میں جی 20ملکوں کی میٹنگ جیسے پروگراموں کے انعقاد کے لئے خصوصی ہال ہوں گے۔ اس کے ڈیزائن میں پارلیمنٹ ہاوس اور راشٹرپتی بھون کو سامنے رکھا گیا ہے۔ پرگتی میدان میٹرو اسٹیشن سے پرگتی میدان تک اسکائی واک بھی بنایا جائے گا تاکہ لوگ میٹرو سے سیدھے آئی ای سی سی پہنچ سکیں۔ ایمفی تھےئٹر کا کھلا اسٹیج پانی کے بڑے پول پر تعمیر کیا جائے گا جس کے بیک گراونڈ میں رنگ برنگی لیزرشعاعوں کا بھی انتظام کیا جائے گا۔
دو آڈیٹوریموں کی صلاحیت 600 اور 900سیٹوں کی ہوگی۔ بائیس کانفرنس ہال 50سے 500سیٹوں والے ہوں گے۔ ان کے علاوہ بزنس سینٹر،کھانے پینے کے آوٹ لیٹس ، انڈر گراونڈ کار پارکنگ، گراونڈ لیول پر 250کاروں کی پارکنگ ، سامان گھر، اسٹور روم اور میڈیکل روم کی سہولت بھی ہوگی۔
اس موقع پر صنعت و تجارت کے وزیر سریش پربھو نے کہا کہ ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کی راہ پر گامزن ہے۔ بڑھتے ہوئے تجارت کے مدنظر ہمیں نئے وسائل کی ضرورت ہوگی۔ کئی نئی کمپنوں کے لئے اپنے مصنوعات کی نمائش کے لئے نیا مرکز سود مند ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہ اکہ آئی ای سی سی پروجیکٹ ہی اپنے آپ میں ایک مثال ہے کہ آنے والا ہندوستان کیسا ہوگا ۔ حکومت ملک کی تجارت بڑے پیمانے پر بڑھانے کی کوشش کررہی ہے۔ ایکسپورٹ اور امپورٹ دونوں کو بڑھایا جائے گا۔ آنے والے وقت میں ہمیں ایسے مرکز بنانے ہوں گے۔شہری ترقیات کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ ہندوستان میں آزادی سے پہلے سے ہی بین الاقوامی کانفرنس ہورہے ہیں اور یہاں کئی بڑے بڑے بین الاقوامی پروگرام منعقد بھی کئے گئے ہیں ۔ لیکن وسیع تر ہوتی دنیا میں ملکوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے مدنظر گذشتہ کچھ عرصے سے اس طرح کے پروگراموں کے انعقاد کے لئے انفرااسٹرکچر کی کمی محسوس کی جارہی تھی۔ نئے مرکز کی تعمیر سے اب یہ کمی دور ہوجائے گی۔ انہوں نے کہاکہ شہری امور کی وزارت پوری طرح سے ان پروجیکٹوں کے لئے رقم مہیا کرارہی ہے۔ پوری لاگت کا 80فیصد یعنی 739کروڑ روپے شہری ترقی کے مد سے دئے گئے ہیں۔
صنعت اور تجارت کے وزیر مملکت سی آر چودھری نے کہا کہ سرکاری منصوبے اسی وقت رفتار پکڑ سکیں گے جب تجارت کی ترقی ہوگی اور سرمایہ کاری آئی گی۔ اس لئے موجودہ حکومت انفرااسٹرکچر کے ترقی پر زور دے رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پچھلی حکومتوں کے وقت میں بھی انفرااسٹرکچر کی ترقی ہوتی رہی ہے لیکن اس رفتار سے نہیں ہوئی جس رفتار سے ہونی چاہئے تھی۔ انہوں نے ایک عالمی معیار کی نمائش گاہ اور کانفرنس ہال کو وقت کی ضرورت بتایا۔
ہندوستان ٹریڈ پروموشن آرگنائزیشن کے چےئرمین اور مینجنگ ڈائریکٹر ایل سی گوئل نے بتایا کہ اس پروجیکٹ میں کئی نئے تجربات کئے جائیں گے جس کی وجہ سے تعمیراتی کام میں آٹھ سے دس ماہ کا وقت بچے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *