Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

معروف چارہ گھوٹالہ معاملہ میں لالو یادو قصوروار

by | Dec 23, 2017

جیل رسید،3 جنوری کو سنائی جائے گی سزا
جدیولیڈرجگن ناتھ مشراکوکلین چٹ ملنے پرسوالات اٹھے
رانچی 23دسمبر: بہار کے مشہور چارہ گھوٹالہ معاملہ میں آج سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے راجد کے سربراہ لالو پرساد یادو کو قصوروار قرار دیا ہے۔ اسی کیس میں انہیں ایک بار گرفتارکرلیاگیاہے اورانہیں پھر جیل جانا پڑگیا۔ وہیں اس معاملہ میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے سابق وزیر اعلیٰ جگن ناتھ مشرا سمیت 7 ملزمین کو بری کر دیا ہے۔ ایسے میں یہ سوال بھی اٹھ رہاہے کہ کہیں بی جے پی کے ساتھ قربت کی بنیادپرجگن ناتھ مشراکوراحت تونہیں مل گئی ہے جب کہ لالویادوکٹربی جے پی مخالف سمجھے جاتے ہیں۔واضح ہوکہ ٹوجی معاملے میں یوپی اے سرکارکوکلین چٹ ملنے پرارون جیٹلی نے کہاتھاکہ کہ کانگریس عدالت کے فیصلے کواپنی پاکی کاسرٹیفکیٹ نہ سمجھے،لہٰذالالوبھی سی بی آئی عدالت کے ذ ریعہ مجرم قراردیئے گئے ہیں ،اب یہ دیکھنادلچسپ ہے کہ بی جے پی انہیں مجرم سمجھتی ہے یانہیں۔ سی بی آئی کی عدالت تین جنوری 2018 کو اس پر سزا سنائے گی۔واضح رہے کہ چارہ گھوٹالے کا یہ معاملہ دیو گھر کوشاگار سے 89لاکھ روپے سے زیادہ کی غیر قانونی کلیئرنس کا ہے۔ سال 1990 سے 1994 کے درمیان دیوگھر خزانے سے 89 لاکھ، 27 ہزار روپے میں ہیرا پھیری کرکے غیر قانونی طریقے سے جانوروں کے چارے کے نام پر نکاسی کے اس معاملے میں کل 38 لوگ ملزم تھے، جن کے خلاف سی بی آئی نے 27 اکتوبر 1997 کو مقدمہ نمبر آرسی / 64 اے / 1996 درج کیا تھا اور تقریبا 21 سال بعد اس معاملے میں ہفتہ کو فیصلہ آنے کا امکان ہے۔اسی کیس میں لالو یادو کو ایک بار پھر جیل جانا پڑے گا۔اس کیس میں لالویادو، سابق وزیر اعلی جگن ناتھ مشرا، بہار کے سابق وزیر ودیا ساگر نشاد، پی اے سی کے اس وقت کے صدر جگدیش شرما اور دھروبھگت، آر کے رانا، تین آئی اے ایس افسر پھول چند سنگھ،بیک جولیس اور مہیش پرساد، خزانے کے افسر ایس کے بھٹاچاریہ، ڈاکٹر کے کے پرساد اور باقی دیگر چارہ سپلائر ملزمین تھے۔تمام38ملزمان میں سے جہاں 11کی موت ہو چکی ہے، وہیں تین سی بی آئی کے گواہ بن گئے جبکہ 2ملزمین نے اپنا گناہ قبول کر لیا تھا جس کے بعد انہیں 2066-07میں ہی سزا سنائی گئی تھی۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...