Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

‘غریبوں کو اب مفت بجلی کنکشن کیلئے بی پی ایل کارڈ ضروری نہیں

by | Dec 26, 2017

متھرا، 26 دسمبر (یو این آئی) اتر پردیش کی حکومت اب ان غریبوں کو بھی مفت میں بجلی کنکشن دے گی جن کے گھروں پر چھت نہیں ہے اور وہ بی پی ایل کارڈ ہولڈر بھی نہیں ہیں۔
ریاست کے وزیر توانائی سری کانت شرما نے کل دیر رات صحافیوں کو یہ اطلاع دی۔ مسٹر شرما نے بتایا کہ مفت بجلی کنکشن کے لئے اب بی پی ایل کارڈ ہولڈر ہونا ضروری نہیں ہے بلکہ اب ان لوگوں کو بھی یہ سہولت دستیاب کرائی جائے گی جن کے پاس اس طرح کے کا راشن کارڈ نہیں ہیں اورجن کے گھروں پر چھت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو کنکشن ابھی تک دس ہزار میں ملتے تھے حکومت ایسے لوگوں کو 550 روپے میں کنکشن دے گی۔ گاؤں کے لوگوں کو اس کے لئے صرف 50 روپے پہلے دینے ہوں گے اس کے بعد انہیں 50 روپے کی دس قسطیں دینی ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کی سالگرہ پر متھرا کے دو گاؤں – لوهبن اور گوسنا میں حکومت کی طرف سے بجلی کاری کی گئی ہے۔ حکومت اگلے سال تک ایک کروڑ 60 لاکھ ایسے گھروں میں بجلی کا کنکشن اپنی طرف سے دے گی جن میں روشنی نہیں ہیں کیونکہ یوگی حکومت کا نعرہ ہے کہ روشنی ہے تو ترقی ہے۔
توانائی کے وزیر نے کہا کہ ‘سوبھاگیہ یوجنا’ کے تحت وزیر اعظم مسٹر مودی نے چار کروڑ گھروں میں روشنی دینے کا ہدف رکھا تھا۔ پاور کارپوریشن 25 لاکھ گھروں میں روشنی پہنچا چکا ہے۔ اگلے سال دسمبر تک ایک کروڑ 60 لاکھ گھروں میں روشنی پہنچانے کا ہدف ہے۔
مہنگی بجلی کی فراہمی کی وجہ پوچھنے پر انہوں نے کہا کہ فی الحال صارفین تک بجلی پہنچانے کی قیمت چھ روپے 74 پیسے آ رہی ہے۔ 2005 کی ایک قومی پالیسی کے تحت 50 فیصد میں غریبوں کو بجلی دینا طے کیا گیا تھا. ان کاشعبہ عام صارفین یعنی 100 یونٹ تک بجلی خرچ کرنے والوں سے تین روپے فی یونٹ کی شرح سے لے رہا ہے باقی تین روپے 74 پیسے کا خرچ حکومت برداشت کر رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کسان کی آمدنی کو دوگنا کرنے کی سمت میں ہی اسے آب پاشی کے لئے سستی بجلی دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس کے تحت 2022 تک دس لاکھ کسانوں کے پانچ ہارس پاور اور ساڑھے سات ہارس پاور کے پمپ سیٹ بدلے جائیں گے۔ان میں سمرسبل اور کپلنگ سیٹ پر شامل ہیں۔ نئے سیٹ کی قیمت 40 ہزار آتی ہے، لیکن نیا پمپ سیٹ کسانوں کو مفت دیا جائے گا۔ نئے پمپ سیٹ لگانے سے کسانوں کے بل میں 35 فیصد کی بچت بھی ہوگی۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...