چنئی 31 دسمبر (واین آئی) جنوبی ہند کی فلموں کے سپر اسٹار رجنی کانت نے سیاسی پارٹی قائم کرنے کا آج اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ ریاست میں گڈ گورننس اور مثبت تبدیلی لانا چاہتے ہیں۔
رجنی کانت نے اس موقع پر کہا کہ ان کی پارٹی آئندہ اسمبلی کی تمام 234 سیٹوں پر انتخاب لڑے گی اور ریاست میں گڈ گورننس اور مثبت تبدیلی لائےگي۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر وہ تین سال کے اندر ایسا نہیں کر پائے تو وزیر اعلی کے عہدہ سے استعفی دے دیں گے۔
سپر اسٹار نے کہا کہ فی الحال سیاستدان لوگوں کو ان کی ہی زمین پر انہی کے پیسے لوٹ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقامی بلدیات کا الیکشن نہیں لڑیں گے کیونکہ ان کے پاس وقت نہیں بچا ہے۔
رجنی کانت نے کہا، “سچائی، کام اور ترقی ان کی پارٹی کے تین منتر ہوں گے۔ فی الحال ریاست میں جمہوریت خراب دور میں ہے اور دوسری ریاستیں ہماری ریاست کا مذاق اڑاتی ہیں۔ اگر میں اب بھی سیاست میں قدم رکھنے کا فیصلہ نہیں لیتا تو خود کو مجرم سمجھتا”۔
سپرا سٹار کے اس اعلان کے ساتھ ہی ان کے حامیوںمیں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔رجنی کانت کے پارٹی بنانے کے اعلان کے بعد لوگ جگہ جگہ جشن منا رہے ہیں۔ جانےمانے اداکار انوپم کھیر نے سپر اسٹار کے اس قدم کا خیر مقدم کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا”سال کا آخری دن سال کی سب سے بڑی خبر لایا ہے۔رجنی کانت سیاست میں آ رہے ہیں، جئے ہو”۔
اس دوران بھارتیہ جنتا پارٹی کے سبرامنیم سوامی نے ٹوئٹ کیا، “رجنی کانت نے صرف سیاست میں قدم رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ ان کے پاس کوئی تفصیلی معلومات یا دستاویزات نہیں ہے۔ ان کے پاس تعلیم نہیں ہے۔ یہ صرف میڈیا میں بحث کا موضوع ہے، تاملناڈو کے عوام سمجھدار ہیں”۔
مسٹر رجنی کانت کے سیاست میں آنے کے فیصلہ پر انا دراوڑ منتر كشگم (انا ڈی ایم کے) کے سینئر لیڈر اور ریاست کے مچھلی پروری کے وزیر ڈی جے كمار نے کہا، “ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے۔کوئی بھی سیاست میں آ سکتا ہے۔ اسے قبول کرنا یا نہ کرنا تو لوگوں پر منحصر ہے۔ لوگ ہی جج ہوتے ہیں”۔ہینڈ لوم کے وزیر او ایس منین گپتنم نے صحافیوں سے کہا کہ
67 سال کے رجنی کانت کی صحت کو دیکھتے ہوئے ہو سکتا ہے کہ سیاست ان کے لئے مثالی جگہ نہ ہو”۔

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت
ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...