اندور،5جنوری(یواین آئی)مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کی اندور بینچ نے آج سگریٹ کے پیکٹ کے سلسلے میں ایک عرضی پر سماعت کرتے ہوئے مرکزی کو نوٹس جاری کیا۔یہ عرضی سگریٹ میں نکوٹین اور کاربن مونوآکسائڈ کی مقدار کو طے شدہ ضابطوں کے مطابق سگریٹ کے پیکٹ پر ظاہر نہ کئے جانے سے متعلق تھی۔اس پر سماعت کرتے ہوئےعدالت نے ہندوستانی حکومت کے صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کے وزارت سمیت دس دیگر کو نوٹس جاری کیا ہے۔عرضی گزار کی جانب سے عدالت میں پیروی کرنے والے وکیل انشومن شریواستو نے بتایا کہ جسٹس پرکاش کمار شریواستو اور جسٹس ویریندر سنگھ نے نوٹس جاری کرکے سبھی ذمہ داران سےچار ہفتے میں جواب طلب کیا ہے۔اندور کے رہنے والے عوامی عرضی گزار ہرش جھنجھنوالا کی جانب سے پیش کردہ عرضی میں کہا گیا تھا کہ ہندوستانی حکومت نے 2003 میں سگریٹ اور دیگر تمباکو مصنوعات ایکٹ2003کو نافذ کرکے سگریٹ کے پیکٹ پر سگریٹ میں پائے جانے والے نقصاندہ مواد ظاہر کرنےکے پابند اصول بنائے ہیں،جن کی کھلے علم خلاف ورزی ہورہی ہے۔عرضی پر آج سماعت کرتے ہوئے عدالت نے ہندوستانی حکومت کے صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کے سکریٹری ،صنعت اور تجارت کے وزارت کے سکریٹری،مدھیہ پردیش حکومت کے چیف سکریٹری اور اندور کلیکٹر سمیت ضابطو کی خلاف ورزی کرنے والی ہندوستان کی چار اہم سگریٹ کمپنیوں کو نوٹس جاری کیا ہے۔

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع
ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...