بیاپور پٹنہ میں علماء وفد امارت شرعیہ کا خطاب
پٹنہ۔ ۱۳؍جنوری: (عادل فریدی) تعلیم ایک انسانی ضرورت ہے، اس کے بغیر انسانی زندگی میں بہار ،معاشرتی زندگی میں انقلاب نہیں آسکتا،پیغمبر اسلام نے اپنے آپ کو ایک استاذ کی حیثیت سے متعارف کرایا،قرآن پاک نے علم کا پہلا پیغام دیااور تقریباپورے قرآن میں آٹھ سو مقامات پر علم کے صیغہ کا استعمال کرکے اس کی اہمیت کو سمجھایا گیا، اس کے باوجود آج کا مسلمان تعلیم کے میدان میں افسوسناک حد تک پسماندہ ہے،ضرورت ہے کہ اب بھی مسلمان تعلیم کی اہمیت کو سمجھیں ،اس کو زندگی کا پہلا ایجنڈا بنائیں،دنیا کے دوسرے لوگ تعلیم کو صرف بچوں کا حق سمجھتے ہیں ،اسلام اس کو حق کے ساتھ فرض کا درجہ دیتاہے، حق چھوڑنا جرم نہیں فرض چھوڑنا جرم ہے ،امارت شرعیہ کا یہ قافلہ اپنے دورے کے ذریعہ آپ کو کچھ ایسی ہی ذمہ داریوں کا احساس دلانے آیاہے، ان خیالات کااظہار امارت شرعیہ کے نائب ناظم مفتی محمد سہراب ندوی صاحب ۱۳؍جنوری کو بیاپورپٹنہ میں منعقد ایک بڑے اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہاکہ مکاتب کے ذریعہ دین کی بنیادی تعلیم اور دوسرے تعلیمی اداروں کے ذریعہ معیاری تعلیم کے حصول کو یقین بنائیں،اس کے بغیر نہ ہم اللہ کے احکامات اور مذہبی تعلیمات پر صحیح طور سے عمل کرسکتے ہیں اور نہ دنیا میں کوئی مقام اور عزت پاسکتے ہیں، امارت شرعیہ ایک اصلاحی اور تعلیمی تحریک کا نام ہے،آپ بھی اس تحریک سے اپنے آپ کو جوڑلیں۔اس موقع پر اصلاح معاشرہ کے تعلق سے بھی موثر گفتگوہوئی، مجمع میں مسلمانوں کے علاوہ غیر مسلم بھائی بھی بڑی تعداد میں شریک تھے،چنانچہ مذہب اسلام میں جان ومال ،عزت ،عقل اورایمان کے حفاظت کی جو تعلیم دی گئی ہے، اور انسانیت کے احترام کا جوسبق سکھایا گیاہے اس سے حاضرین کو واقف کرایا گیا،مولانا منہاج عالم ندوی نے مختلف مذہبی کتابوں کے حوالہ سے اسلام کی حقانیت کو اجاگر کیا،مولانا احمد سجادی صاحب نے بھی قرآن وحدیث کی روشنی میں پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت کی جامعیت اور کاملیت کو بیان کیا،اور کہاکہ تمام نبیوں اور مذہبی پیشوائوں نے آقاصلی اللہ علیہ وسلم کی آمد کی بشارت دی۔ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اس عظیم پیغمبر کی تعلیمات پر عمل کریں۔مولانا اختر حسین شمسی صاحب نے امارت شرعیہ کے قیام اور اسکے منصوبہ نیز اس کی موجودہ سرگرمیوں پر روشنی ڈالی، اجلاس کے اختتام پر ذمہ داروں کی ایسی ٹیم تشکیل دی گئی جو تعلیمی بیداری کے کام اور اصلاح معاشرہ کی تحریک کو آگے بڑھائیں، تحفظ شریعت کے تعلق سے بھی انہیں مستعد رہنے کی دعوت دی گئی، حکومت کی طرف سے سامنے آنے والے طلاق بل کے نقائص کو بتاتے ہوئے مضبوطی کے ساتھ اس کی مخالفت کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا،اجلاس سردی کے باوجود کافی کامیاب رہا،وسیع پنڈال میں لوگوں کی جمگھٹ نے رونق کو مزید بڑھایا،اس اجلاس کو کامیاب بنانے میں سکریٹری مسجد جناب مشرف اقبال صاحب ،امام مسجد مولانا کفیل احمد مظاہری صاحب،جناب سعیدالحق صاحب، اختر حسین صاحب،صدام صاحب بیاپورودیگر نوجوانوں نے اہم رول ادا کیا، اجلاس کی نظامت مولانا ظہیرالحسن شمسی نے کی۔

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت
ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...