Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

ڈاکٹر ابراہیم سرکھوت !آج بھی آپ میری یادوں میں زندہ ہیں

by | Jul 1, 2018

مرحوم ڈاکٹر ابراہیم سرکھوت

مرحوم ڈاکٹر ابراہیم سرکھوت

دانش ریاض
آج صبح اچانک مختلف وہاٹس ایپ گروپ پر مشہور معالج ڈاکٹر ابراہیم سرکھوت کے انتقال کی خبر نے آنکھوں کو نم کردیاانا للہ وانا الیہ راجعون۔جبکہ آج پہلی مرتبہ ہی ان کی تصویر بھی دیکھنے کو ملی۔اب وہ اپنے آبائی گائوں ونی ،پرار،رائے گڈھ میں مدفون ہوچکے ہیں لیکن سیکڑوں دلوں میں اپنی محبت زندہ چھوڑ گئے ہیں۔
یہ آج سےبارہ برس قبل کی بات ہےکہ جب میں نماز عصر کی ادائیگی کے بعد بطخ گلی مسجد سے نکل کر ناگپاڑہ جنکشن کی طرف جارہا تھا تو نور ایڈورٹائزرس کے مالک ہاشم چوگلے راستے میں مل گئے اور کہنے لگے کہ میں تمہیں ہی ڈھونڈھتا ہوا اس طرف آیا ہوں ۔انہوں نے مصافحہ کیا اور اسی دوران تین ہری ہری نوٹ تھماتے ہوئے کہا کہ یہ تمہارے اخراجات کے لئے کسی نے دیا ہے لہذا اسے رکھ لو۔ایک روز قبل ہی میں ایسی جگہ سے آیاتھا جس نے میرا کل سرمایہ چھین لیا تھا لہذا یہ رقم میرے لئے یقیناً نعمت غیر مترقبہ تھی۔اس وقت لوگ مجھ سے ملنا بھی ’’آبیل مجھے مار ‘‘کے مترادف سمجھتے تھے لہذا تعلقات والے بھی آنکھیں چرا کر راستہ بدل لیتے تھے ایسے میں کسی اجنبی کا میرے متعلق نرم رویہ یقیناً پریشان کر رہا تھا۔ میں نے ہاشم چوگلے سے بار بار پوچھا کہ آپ یہ تو بتائیں کہ یہ کس کی مہربانی ہے تاکہ میں اس کا شکریہ ہی ادا کرلوں لیکن انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ ’’جس شخص نے یہ رقم تمہیں دی ہے اس نے ایک شرط یہی رکھی ہے کہ تمہیں ان کا نام و پتہ نا بتائوں۔لہذا میں کسی بھی طور فی الحال نام نہیں بتا سکتا‘‘۔چونکہ حالات بھی کچھ ایسے ہی تھے کہ میں نے پھر اصرار کرنا مناسب نہیں سمجھااور اس رقم سے اپنی وقتی ضرورت پوری کر لیا۔
جب حالات معمول پر آئے اور ہاشم چوگلے سے دوبارہ ملاقات ہوئی تو میں نے اس واقعہ کا تذکرہ کرکے دوبارہ پوچھا کہ اب تو نام بتادیں کہ وہ رقم جو آپ نے دی تھی وہ کس نے دیا تھا ۔اس وقت ہاشم چوگلے نے اس شرط پر ڈاکٹر ابراہیم سرکھوت کا نام بتایا کہ میں اس بند مٹھی کو کبھی ان کے سامنے نہ کھولوں۔اس علم کے بعد کئی بار میری خواہش ہوئی کہ میں ان سے ملاقات کروں لیکن شاید ملاقات مقصود نہ تھی اسلئے بھی کبھی ملاقات نہ ہوسکی۔
آج جبکہ وہ اس دار فانی سے کوچ کر چکے ہیں اور اس دنیا میں چلے گئے ہیں جہاں ہر ایک کو جانا ہے ان کی نیکی بار بار یاد آرہی ہےکہ میں ان کلمات کے ذریعہ ہی انہیں خراج عقیدت پیش کررہا ہوں ۔میری دعا ہے کہ آسماں تیری لحد پر شبنم افشانی کرے

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

جی ہاں ! انجینئرعمر فراہی فکر مند شاعر و صحافی ہیں

جی ہاں ! انجینئرعمر فراہی فکر مند شاعر و صحافی ہیں

دانش ریاض ،معیشت،ممبئی روزنامہ اردو ٹائمز نے جن لوگوں سے، ممبئی آنے سے قبل، واقفیت کرائی ان میں ایک نام عمر فراہی کا بھی ہے۔ جمعہ کے خاص شمارے میں عمر فراہی موجود ہوتے اور لوگ باگ بڑی دلچسپی سے ان کا مضمون پڑھتے۔ فراہی کا لاحقہ مجھ جیسے مبتدی کو اس لئے متاثر کرتا کہ...

سن لو! ندیم دوست سے آتی ہے بوئے دو ست

سن لو! ندیم دوست سے آتی ہے بوئے دو ست

دانش ریاض،معیشت،ممبئی غالبؔ کے ندیم تو بہت تھےجن سے وہ بھانت بھانت کی فرمائشیں کیا کرتے تھے اوراپنی ندامت چھپائے بغیر باغ باغ جاکرآموں کے درختوں پر اپنا نام ڈھونڈاکرتےتھے ، حد تو یہ تھی کہ ٹوکری بھر گھر بھی منگوالیاکرتےتھے لیکن عبد اللہ کے ’’ندیم ‘‘ مخصوص ہیں چونکہ ان...