Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

​سیاسی مداخلت کی وجہ سے ممبرا میں قانونی معاملات پیچیدہ ہوجاتے ہیں

by | Mar 12, 2019

ایڈوکیٹ شمیم احسن

ایڈوکیٹ شمیم احسن

ممبرا کے مشہور وکیل ایڈوکیٹ شمیم احسن کا کہنا ہے کہ علماء کرام اگر دینی معلومات کے ساتھ دیگر قانونی کتابوں کا مطالعہ کریں تو مسئلوں کو حل کرنے میں کافی حد تک مدد ملے گی ۔
ممبرا: مقدمات کے حوالے سے ممبرا پولس اسٹیشن میں مسلمانوں کی بڑھتی تعداد اور مقامی عدالت میں مسلمانوں کی موجودگی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے مشہور ایڈوکیٹ شمیم احسن کا کہنا ہے کہ “ممبرا میں سیاسی مداخلت نے جرائم میں مزید اضافہ کیا ہے جبکہ علماء کرام کے عدم مطالعہ اور سوجھ بوجھ میں کمی کی وجہ سے بھی چھوٹے چھوٹے معاملات پولس اسٹیشن اور عدالت تک پہنچ رہے ہیں ۔” جب کوئی شخص کسی جرم کا ارتکاب کرتا ہے اور معاملہ پولس کے پاس پہنچتا ہے تو اپنی سیاسی بالا دستی قائم رکھنے کے لئے اس کے خلاف معاملات درج نہیں کئے جاتے اور پولس اسٹیشن کو دام فریب میں گرفتار کرنے کی کوشش کی جاتی ہےنتیجتاً مجرم مزید شیر ہوجا تا ہےاور کھل کر جرائم کا ارتکاب کرتا ہے‘‘۔شمیم احسن کہتے ہیں ’’ڈرگس استعمال کرنے والے کسی پر بھی حملہ کررہے ہیں لیکن جب ان کے خلاف کارروائی کے لئے پولس اسٹیشن کا رخ کیا جاتا ہے تو وہاں سیاسی آقا ان کی پشت پناہی کرتا ہے اور وہ چھوٹ جاتا ہے اور دوبارہ آکر علاقے کے لوگوں کو پریشان کرنا شروع کرتا ہے۔میں یہ سمجھتا ہوں کہ مقامی سیاست نے قانونی معاملات کی دھجیاں بکھیر رکھی ہیں۔‘‘ایڈوکیٹ شمیم احسن بیوہ و مطلقہ کے معاملات پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہتے ہیں’’ممبرا میں دار القضا کا سسٹم بالکل تباہ ہوچکا ہے۔جنہیں قانونی معاملات اور نہ ہی دینی معاملات کا پتہ ہے وہ قاضی بنے بیٹھے ہیں جس کا نتیجہ یہ ہے کہ جن معاملات کو بآسانی سلجھایا جاسکتا ہے اسے بھی اتنا پیچیدہ بنا دیتے ہیں کہ بعد میں انہیں منھ کی کھانی پڑتی ہے۔حالانکہ اگر وہ باقاعدہ ہیئرنگ کریں تمام چیزوں کا ریکارڈ رکھیں اور دستاویزی شکل میں معاملات کو ترتیب دیں تو نہ انہیں پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا اور نہ ہی دوسرے ان کی وجہ سے پریشان ہوں گے‘‘۔شمیم احسن مسلکی مسائل میں بھی لوگوں کو اتحاد و اتفاق کا مشورہ دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’’ہم کلمہ کی بنیاد پر ایک ہوجائیں ،ایک دوسرے کے خلاف گفتگو نہ کریں تو مسلکی لڑائیوں سے بھی نجات مل جائے گی‘‘۔

Recent Posts

ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری: مستقبل کے امکانات

ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری: مستقبل کے امکانات

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک ) ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی صنعتوں میں سے ایک ہے اور آنے والے برسوں میں اس کے مستقبل کے امکانات بہت روشن ہیں۔ 2025 سے آگے، یہ صنعت تکنیکی ترقی، پالیسی اصلاحات، ماحولیاتی تقاضوں اور صارفین کے بدلتے...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...

ہندوستانی معیشت کا موجودہ منظر نامہ: ایک تفصیلی جائزہ

ہندوستانی معیشت کا موجودہ منظر نامہ: ایک تفصیلی جائزہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک) ہندوستان کی معیشت، جو کہ ایک ترقی پذیر مخلوط معیشت ہے، عالمی سطح پر اپنی تیزی سے ترقی کی صلاحیت اور متنوع معاشی ڈھانچے کی وجہ سے نمایاں ہے۔دعویٰ یہ کیا جارہا ہے کہ یہ دنیا کی چوتھی سب سے بڑی معیشت ہے اگر ہم برائے نام جی ڈی پی (Nominal GDP) کی...