
مدھیہ پردیش مساجد کمیٹی کا ائمہ وموذنین کی تنخواہوں کےلئے بجٹ پرپوزل
بجٹ کی کمی کے چلتے ائمہ وموذنین کو مئی کی تنخواہ تو دی گئی لیکن مساجد کمیٹی کے اسٹاف کواب بھی ہے تنخواہ کا انتظار
بھوپال ( مہتاب عالم)مدھیہ پردیش مساجد کمیٹی مالی خستہ حالی کا شکار ہے۔ کمیٹی نے رواں مالی سال کے لئے جہاں حکومت سے آٹھ کروڑ کے بجٹ کا مطالبہ کیا ہے وہیں بجٹ کی کمی کے چلتے مئی ماہ کی تنخواہ ابھی تک مساجد کمیٹی کے ملازمین کو نہیں دی جا سکی ہے۔ مدھیہ پردیش میں مساجد کمیٹی کے تحت ائمہ و موذنین کو بمشکل پندرہ سو سے انیس سو روپیہ ماہانہ ہی ادا کئے جا رہے ہیں ۔ وہ بھی یہ قلیل رقم پابندی کے ساتھ ادا نہیں کی جا رہی ہے۔سابقہ حکومت میں مئی انیس سو تیرانوے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کا نفاذ کرنے کو لیکرتحریک چلائی گئی لیکن حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ کے احکام کا نفاذ نہیں ہوسکا ۔ موجودہ کمیٹی نے ایک بار پھر نہ صرف حکومت سے بجٹ میں اضافہ کا مطالبہ کیا ہے بلکہ سپریم کورٹ کے احکام کے نفاذ کی بات بھی کر رہی ہے ۔ واضح رہے کہ مساجد کمیٹی کے تحت پانچ سو ستر مساجد کے آئمہ وموزنین کی تنخواہوں کے ساتھ دارالافتا،مساجد کمیٹی کے اسٹاف اور مساجد کمیٹی کے تحت چلنے والے اسکول کے اساتذہ اور دیگر اسٹاف کو تنخواہیں ادا کرنا ہوتا ہے لیکن بجٹ کی کمی کے چلتے کسی طرح آئمہ و موذنین کی تنخواہ تو ادا کی گئی لیکن اسٹاف کو تنخواہ ادا نہیں کی جا سکی ۔ مدھیہ پردیش اسمبلی کا مانسون اجلاس آٹھ جولائی سے شروع ہوگا اور کمیٹی کے ذریعہ آئمہ و موذنین کی تنخواہوں کو لیکر حکومت کو جو بجٹ پروپوزل بھیجا گیا ہے اگر اسمبلی سیشن میں اس کو منظوری مل جاتی ہے تو صوبہ کے آئمہ وموذنین کے لئے راحت کی خبرہوگی۔