
کرونا کے خلاف ممبرا کے وفا پارک ڈی ای ایف سوسائٹی کامستحسن قدم

سوسائٹی ممبران نے پوری بلڈنگ کو لاک ڈائون کردیا،تمام آمد و رفت پر پابندی
ممبرا: کرونا وائرس کے بڑھتے اثرات کو دیکھتے ہوئے جہاں حکومت مختلف اقدامات کررہی ہے وہیں مسلم محلوں سے یہ شکایت موصول ہو رہی ہے کہ وہ حالات کا مقابلہ کرنے میں بہتر اقدامات نہیں کر رہے ہیں ایسے میں پوری مسلم سوسائٹی کے تعلق سے منفی خبریں گشت کر رہی ہیں۔اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے مسلم اکثریتی علاقہ کوسہ ممبرا کے وفا پارک میں اس بات کی کوشش کی گئی کہ از خود سوسائٹی کو لاک ڈائون کیا جائے اور ہر طرح کی آمد و رفت پر پابندی عائد کی جائے۔
ڈی ای ایف سوسائٹی کے چیرمین اسلم شیخ کے مطابق ’’مجھے سوسائٹی کے دیگر لوگوں کے ساتھ معیشت اکیڈمی کے ڈائریکٹر دانش ریاض نے حالات کی سنگینی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہم سوسائٹی میں مقیم تمام فلیٹ والوں سے جاکر یہ گذارش کریں کہ وہ چند ہفتوں کے لئے اپنےآپ کو گھروں میں مقید کرلیں اور نہ خود باہر نکلیں اور نہ کسی کو باہر سے آنے دیں تو حالات میں بہتری کی کوشش کی جاسکتی ہے ۔لہذایہ مشورہ سوسائٹی کے تمام لوگوں کو اچھا لگا اور ہم نے سوسائٹی کے تمام ذمہ داران کو جمع کرکے گھر گھر جاکر ہدایات دینے کا فیصلہ کیا۔‘‘انہوں نے کہا کہ ’’ہم نے یہ فیصلہ لیا ہے کہ نہ تو سوسائٹی میں باہر سے کوئی آئے گااور نہ ہی ہماری سوسائٹی کے افراد کسی اور کے یہاں جائیںگے۔وہ گھر میں مقیم رہیں اور اپنے بچوں کو بھی گھر پر ہی رکھنے کی کوشش کریں۔جن گھروں میں کام کرنے والی بائی آتی ہے انہیں بھی ہدایات دیں کہ وہ اپنے گھر پر ہی مقیم رہیں انشاء اللہ ان کو ان کی سیلری(پگار) ملتی رہے گی۔دودھ ،پائو یاسبزی والے گیٹ کے باہر سے ہی آواز دیں گے لوگ گیٹ پر کھڑے ہوکر ان سے سامان لے لیں اگر پیکٹ کا دوددھ ہے تو پیکٹ کو پہلے ٹھیک سے دھو لیں اس کے بعد اس کو پھاڑیں۔ایک دو روز تک اگر بن بلائے کوئی مہمان آجائے تو اور بات ہے ورنہ کسی دوست ،رشتہ داریا کسی اور کو بلانے کی کوشش نہ کریں نہ خود کسی کے گھر دوست،رشتہ دار بن کر جائیںسوسائٹی کی ہدایت پر واچ مین گیٹ سے ہی ان تمام لوگوں کو واپس کردے گا جو کسی سے ملنے آئے ہوئےہوں۔ گھروں میں صاف صفائی کا اہتمام کریں۔جبکہ گھر کے باہر کی کھلی جگہ کو بھی صاف ستھرا رکھیں۔اگر کسی کو کسی طرح کی کوئی پریشانی ہو تو وہ سوسائٹی کو مطلع کرے ان شاء اللہ ان کی پریشانی دور کرنے کی کوشش کی جائے گی‘‘۔
دانش ریاض کے مطابق ’’سب سے پہلے میں نے اپنے گھر کام کرنے آنے والی بائی کو یہ کہتے ہوئے کہ اس کو تنخواہ ملتی رہے گی وہ اپنے گھر پر ہی مقیم رہے اس مہم کا آغاز کیا اور سو سائٹی ممبران کو بھی اس پر آمادہ کیاکہ وہ موجودہ حالات کا سختی سے نوٹس لےجس کا نتیجہ یہ ہے کہ تمام سوسائٹی کے ذمہ داران نے ایک ایک گھر کا دروازہ کھٹکھٹایا اور سوسائٹی کے فیصلے سے آگاہ کیا۔‘‘
ڈی ای ایف سوسائٹی کے سکریٹری اور سلمان فارسی اسکول کے ڈائریکٹر مولانا اجمل ندوی کہتے ہیں ’’اس وقت حالات ایسے ہیں حکومت کے ساتھ عوام کو حکومتی فیصلوں پر سختی سے عمل کرنا چاہئے۔کرونا وائرس جس طرح پھیل رہا ہے وہ حالات کو مزید سنگین بناتا جا رہا ہے اگر ہم لوگوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ نہیں لیا اور اس مصیبت کی گھڑی میں بھی اپنے آپ کو بدلنے کی کوشش نہیں کو تو پھر اپنی ذات کے ساتھ دوسروں کو بھی نقصان پہنچانے کا سبب بنیں گےلہذا ضروری ہے کہ ہم ان چیزوں میں احتیاط سے کام لیں اور گھروں میں مقیم رہ کر بہترین کاموں میں اپنے آپ کو مشغول رکھیں۔‘‘