Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

جمال خاشقجی قتل کیسمیں ترکی نے 20 سعودی شہریوں پر فردِ جرم عائد کی

by | Mar 26, 2020

Jamal Khashkaji

استنبول : ترکی نے اکتوبر سنہ 2018 میں استنبول میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے حوالے سے 20 ملزمان پر فردِ جرم عائد کر دی ہے۔استغاثہ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے سابق ڈپٹی انٹیلیجنس چیف احمد اسیری اور سابق شاہی مشیر سعود القحطانی پر قتل کے لیے اکسانے کی فردِ جرم عائد کی گئی ہے۔باقی 18 افراد پر سعودی سفارت خانے کے اندر جان بوجھ کر اور بہیمانہ قتل سرانجام دینے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
مغربی انٹیلیجنس ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ قتل ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے حکم پر کیا گیا لیکن انھوں نے اس بات کی تردید کی ہے۔اقوامِ متحدہ کی ایک خصوصی نمائندہ کا کہنا ہے کہ خاشقجی کو جان بوجھ کر، سوچ سمجھ کر قتل کیا گیا اور سعودی عرب کی ریاست اس ماورائے عدالت قتل کی ذمہ دار ہے۔
قتل سے پہلے 59 سالہ صحافی جمال خاشقجی واشنگٹن پوسٹ کے لیے کام کرتے تھے اور سعودی حکومت کے ناقدین میں شامل تھے۔سعودی حکام نےغیر قانونی آپریشن کو خاشقجی کی موت کے لیے موردِ الزام ٹھہرایا۔ خاشقجی قتل کیس میں دسمبر میں سعودی عرب کی عدالت نے پانچ نامعلوم افراد کو سزائے موت جبکہ تین افراد کو قید کی سزا سنائی۔بدھ کو استنبول میں عائد کی گئی فردِ جرم کے مطابق احمد اسیری اور سعود القحطانی پر جان بوجھ کر اور بہیمانہ قتل پر اکسانے اور ایذا پہنچانے کا الزام ہے۔
استغاثہ کے بیان میں 18 دیگر افراد پر قتل کے پلان پر عمل درآمد کرنے کا الزام ہے۔ ان افراد میں سعودی رائل گارڈ کے ممبر، فورنسک ماہر اور سعودی انٹیلیجنس افسر بھی شامل ہیں جنھوں نے ماضی میں ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ سفر کیا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ یہ فردِ جرم گواہوں کے بیانات، خاشقجی کے ڈیجیٹل آلات کے تجزیے اور ترکی آنے جانے والے افراد کے ریکارڈ کی بنیاد پر عائد کی گئی ہے۔سعودی عرب نے فی الحال فردِ جرم کے بارے میں کوئی بیان نہیں دیا ہے۔
سنہ 2017 میں صحافی جمال خاشقجی خود ساختہ جلا وطنی اختیار کر کے امریکہ چلے گئے۔ دو اکتوبر 2018 میں وہ اپنی منگیتر ہاتف چنگیز کے ساتھ شادی کرنے کے لیے کچھ دستاویزات لینے استنبول میں سعودی عرب کے قونصل خانے گئے۔تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ جب ہاتف سفارت خانے کے باہر انتظار کر رہی تھیں تو اندر جمال خاشقجی کا قتل کر کے ان کے جسم کے ٹکڑے کیے جا رہے تھے۔ خاشقجی کی باقیات کبھی نہیں ملیں۔
اس قتل نے دنیا کو ششدر کر دیا۔ اقوامِ متحدہ کی خصوصی نمائندہ ایگنس کالامارڈ کہتی ہیں کہ اتنے شواہد موجود تھے کہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور اعلیٰ عہدوں پر فائز دیگر سعودی افسران کو ذمہ دار ٹھہرایا جا سکے۔
انھوں نے آزادانہ اور غیرجانبدار بین الاقوامی انکوائری کا مطالبہ کیا۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...