
سعودی فوج نے شہری حقوق کی خلاف ورزی کی ہے: ہیومن رائٹس واچ
عمان : ہیومن رائٹ واچ نے کہا ہے کہ سعودی فوج نے یمن کے شمالی علاقوں میں تشدد، اغوا اور بلا وجہ گرفتاریوں سمیت بڑے پیمانے پر شہری حقوق کی خلاف ورزی کی ہے۔
ہیومن رائٹ واچ نے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں یمن کے عمان اور سعودی عرب کے ساتھ سرحدی صوبے المہرہ کی مقامی آبادی پر سعودی فوج کے تشدد کے بارے میں متاثرین کے بیانات کو جگہ دی گئی ہے ۔
رپورٹ کے لئے بیانات دینے والے یمنی شہریوں کا کہنا ہے کہ انہیں المہرہ میں ایک خفیہ جیل میں رکھا گیا اور ان پر تشدد کیا گیا ۔ شہریوں نے کہا ہے کہ انہیں 16 دفعہ اور بلا وجہ حراست میں لیا گیا اور 5 مختلف افراد کو اغوا کر کے سعودی عرب لے جایا گیا ہے ۔
بعض زیرِ حراست افراد کے مطابق انہیں ریاض کی حمایت کی حامل یمنی یونٹوں نے گرفتار کر کے خفیہ جیلوں میں رکھا اور من گھڑت جرائم اور مخالف سرگرمیوں کو بند کرنے کی بات قبول کروانے تک بجلی کے جھٹکے دئیے اور مار پیٹ کی ۔
رپورٹ میں ہیومن رائٹ واچ کے نائب ڈائریکٹر مشعل پیج نے کہا ہے کہ مہرہ کی مقامی آبادی پر سعودی اور اس کے یمنی اتحادی یونٹوں کا یہ تشدد سعودی زیرِ قیادت کولیشن فورسز کے غیر قانونی اقدامات میں ایک اضافے کی حیثیت رکھتا ہے ۔