Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

آرماگیڈون اور دجال کا خفیہ حربہ؟

by | Apr 11, 2020

Armagedon 2

عمر فراہی
موجودہ وبا کے تعلق سے لکھے گئے کچھ مضامین اور اسے ایک دجالی سازش قرار دینے پر لبرل اور عقلیت پسند مغربی ذہنیت سے مرعوب مصنفین کا ردعمل تو آنا ہی تھاکہ یہ سب ایلومیناتی اور دجالی سازش کی باتیں فالتو اور بکواس ہیں ۔ان کا کہنا یہ ہے کہ مسلمان ایک شکست خوردہ اور جاہل قوم ہے اس لئے اسے ہر چیز میں دجال اور یہود و نصاریٰ کی سازش نظر آتی ہے ۔ عقلیت پسندوں کا یہ نظریہ بالکل غلط ہے ،مسلمانوں کو خود سےکسی انسانی گروہ میں سازش نظر نہیں آتی اور نہ ہی مسلمان ایسی کسی سازشوں سے خوفزدہ ہے ۔دراصل مسلمان جس وجہ سے خود کو مسلمان کہتا ہے وہ قرآن اور رسول کی باتیں ہیں۔ دجالی سازشوں کا تذکرہ اگر حدیث میں نہ آتا اور صحابہ کرام نے اس موضوع پر دلچسپی نہ دکھائی ہوتی تو مسلمانوں کو اس سلسلے میں بات کرنے کی فرصت کہاں ہے ۔اگر کوئی خود کو مسلمان کہتا ہے اور حدیث سے انکار بھی کرتا ہے تو اسے اپنے ایمان کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔جس طرح حدیث میں دجال کے دجل کا تذکرہ آتا ہے قرآن میں ،مکروومکراللہ واللہ خیرالماکرین کی بات کی گئی ہے ۔اگر اس آیت میں رسول کے اپنے دور میں کفار و مشرکین کے مکر کی بات کی گئی ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ اب مسلمانوں کے خلاف سازشیں ہونا بند ہو چکی ہیں ۔اب آپ قرآن کی ان آیات پر بھی غور کرلیں ۔ اے بنی آدم ایسا نہ ہو کہ شیطان تمہیں پھر اسی طرح فتنے میں مبتلا کردے جس طرح اس نے تمہارے والدین کو جنت سے نکلوایا تھا اور ان کے لباس ان پر سے اتروا دیئے تھے تاکہ ان کی شرم گاہیں ایک دوسرے کے سامنے کھول دے ۔وہ اور اس کے ساتھی تمہیں ایسی جگہ سے دیکھ رہے ہیں جہاں سے تم انہیں نہیں دیکھ سکتے (سورہ اعراف)۔آخری آیت پر غور کریں کہ وہ اور اس کے ساتھی کون ہیں اور وہ کس جگہ سے گھات لگائے ہوئے ہیں کہ ہم انہیں نہیں دیکھ سکتے ۔اس آیت سے مراد اگر میں ایلومیناتی تحریک یا برمودا مثلث کی بات کروں اور ان سازشوں میں اقوام متحدہ کو بھی شمار کر لوں تو آپ مجھے پھر بیوقوف کہیں گے،ہے نا ۔
میں نے اسی ٹائم لائن پر ایک مشہور و معروف جدت پسند مصنفہ ارون دھتی رائے کی ایک پرانی تقریر شیئر کی ہے ذرا اسے غور سے سن لیں یاکسی نے اس کا اردو ترجمہ بھی کیا ہے اسے پڑھ لیں ۔وہ صاف کہہ رہی ہیں کہ جمہوریت کے ہزار ڈھول پیٹنے اور اس کے بلند بانگ دعووں کے باوجود دنیا تین پوشیدہ خفیہ اداروں کے زیر انتظام چل رہی ہے ،انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ ورلڈ بینک اور ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن۔ آج کے تناظر میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کو بھی اسی خفیہ مشن میں شمار کر لیں ۔ابھی ممکن ہے یہ ادارے امریکی حکومت اور ان کے سیاستدانوں کو استعمال کر رہے ہوں لیکن آنے والے وقتوں میں یہ ادارے چین یا روس کے معاون ہو جائیں گے جس کا تذکرہ آگے کسی مضمون میں آئے گا اور انہیں میں سے کوئی ممالک نیو ورلڈ آرڈر یا آرماگیڈون کا علمبردار ہوگا ۔بات چل رہی تھی سازشوں کی تو آپ قرآن کی اس آیت پر بھی غور کر لیں ۔‌انہوں نے اپنی ساری چالیں چل دیکھیں مگر ان کی ہر چال کا توڑ اللہ کے پاس تھا ۔اگرچہ ان کی چالیں ایسی غضب کی تھی کہ پہاڑ ٹل جائے۔(سورہ ابراہیم)اس پہاڑ ٹل جانے والی بات پر غور کر لیں ! اب کوئی حدیث کی طرح قرآنی آیات کو بھی ضعیف قرار دے دے اور خود کو مسلمان بھی کہے تو پھر یہ بھی اس کا ذاتی معاملہ ہے ۔
جہاں تک عقل و دانش پر مکمل ایمان لانے کا معاملہ ہے دجال کا سب سے بڑا فتنہ بھی اسی عقلیت پسندی کے حربے سے ہی ظہور میں آنا ہے ۔ممکن ہے کہ اللہ کی ذات پر ایک کم علم رکھنے والا دیہاتی دجال کے فتنے سے محفوظ ہو جائے مگر وہ پروفیسر جو وحیدالدین خان ، غامدی یا اور کسی عالم اور اسلامی اسکالرکی عقلیت پسندی پر آنکھ بند کر کے تقلید کر رہے ہیں انہیں ابھی سے اپنا محاسبہ کر لینے کی ضرورت ہے ۔ذرا سوچئے کہ جس بات سے چودہ سو سال پہلے اللہ نے قرآن میں انسانوں کو متنبہ کر دیا تھا کہیں شیطان دوبارہ تمہارے لباس نہ اتروا دے یا جن خفیہ سازشوں کا تذکرہ ہے کیا اب انٹرنیٹ اور یو ٹیوب کے اس دور میں اس بات سے انکار کیا جاسکتا ہے کہ کس طرح پردے پر کھلے عام عورت اور مرد کو زنا کرتے ہوئے دکھایا جارہا ہے ۔ٹھیک ہے مغرب کی ترقی کا مقابلہ ہم تعلیم اور ٹکنالوجی سے کر لیں گے لیکن جو ابلیس کی سازش ہے اس کے مقابلے کی صورت کیا ہے ؟اب سوال یہ ہے کہ کیا ابلیس براہ راست اللہ والوں سے ٹکرا رہا ہے ؟نہیں ابلیس انسانوں کے ذہن میں وسوسے پیدا کرتاہے اور انسان اسے عمل میں لاتا ہے جیسا کہ قرآن کی آیت ہے کہ ومن شر حاسد اذا حسد یوسوس فی صدورالناس من الجنتہ والناس اسلامی مکاتب اور مدارس کے علاوہ جدید سائنسی تجربےاور عقلیت پسند مزاج انسانی معاشرے میں وسوسہ اور حسد کے فلسفے کی تعلیم بھی دنیا کی کسی یونیورسٹی اور نصاب میں شامل نہیں ہے تو اس لئے کہ ان کے نزدیک یہ باتیں توہم پرستی اور قدامت پرستی میں شمار ہوتی ہیں۔اس موضوع پر کسی سیکولر پلیٹ فارم پر کوئی سر پھرا مولوی بحث پر آمادہ ہو بھی جائے تو جانتے ہیں اسے کیا کہہ کر چپ کر دیا جائے گا ۔مولانا صاحب پھر آپ میں اور گئو موتر کی باتیں کرنے و الوں میں فرق ہی کیا ہے ۔مگر سچائی یہ ہے کہ جو کام ایک ویکسین نہیں کر سکتی یہ حسد وسوسے اور مکر کا ہی کمال ہے کہ دو عالمی جنگوں میں جدید یوروپ نے اپنے جدید ہتھیاروں سے پانچ کروڑ انسانوں کو ذبح کر ڈالا اور یہ انسانی وسوسہ ہی تو ہے جو انسانوں کو تیسری عالمی جنگ کی طرف لے جارہا ہے ۔یہ وہ جنگ ہے جو ابھی ہوئی نہیں لیکن کتاب تاریخ کا خاتمہ ہو یا تہذیبوں کا تصادم ،دی اینڈ آف ڈیز ہو یا مقدس جنگ ان سب مغربی مصنفین نے اپنے وسوسے کو یقین کی شکل دی ہے کہ آرماگیڈون خیالی فلسفہ اور وسوسہ نہیں حقیقت ہے ۔آرماگیڈون عبرانی کا لفظ ہے ۔اس مقدس جنگ کا مصنف کون ہو گا میں سمجھتا ہوں اب مجھے بتانے کی ضرورت نہیں رہی ۔یہ جنگ چالیس دن تک چلتی رہے گی اس کا خاتمہ کیسے ہوگا حدیث کی کتابوں میں اس کا تذکرہ موجود ہے ۔پہلے مجھے بھی دجال کے تعلق سے کچھ حدیثیں اس لئے ضعیف نظر آتی تھیں کہ کہیں ان کے راوی ضعیف نہ ہوں ۔ اب جو حالات نظر آرہے ہیں ان احادیث کے راویوں کو اللہ جنت دے وہ لوگ کم سے کم ہم جیسے عقلیت پسندوں سے کہیں زیادہ مستند تھے ۔

Recent Posts

جی ہاں ! انجینئرعمر فراہی فکر مند شاعر و صحافی ہیں

جی ہاں ! انجینئرعمر فراہی فکر مند شاعر و صحافی ہیں

دانش ریاض ،معیشت،ممبئی روزنامہ اردو ٹائمز نے جن لوگوں سے، ممبئی آنے سے قبل، واقفیت کرائی ان میں ایک نام عمر فراہی کا بھی ہے۔ جمعہ کے خاص شمارے میں عمر فراہی موجود ہوتے اور لوگ باگ بڑی دلچسپی سے ان کا مضمون پڑھتے۔ فراہی کا لاحقہ مجھ جیسے مبتدی کو اس لئے متاثر کرتا کہ...

سن لو! ندیم دوست سے آتی ہے بوئے دو ست

سن لو! ندیم دوست سے آتی ہے بوئے دو ست

دانش ریاض،معیشت،ممبئی غالبؔ کے ندیم تو بہت تھےجن سے وہ بھانت بھانت کی فرمائشیں کیا کرتے تھے اوراپنی ندامت چھپائے بغیر باغ باغ جاکرآموں کے درختوں پر اپنا نام ڈھونڈاکرتےتھے ، حد تو یہ تھی کہ ٹوکری بھر گھر بھی منگوالیاکرتےتھے لیکن عبد اللہ کے ’’ندیم ‘‘ مخصوص ہیں چونکہ ان...

جمیل صدیقی : سیرت رسول ﷺ کا مثالی پیامبر

جمیل صدیقی : سیرت رسول ﷺ کا مثالی پیامبر

دانش ریاض، معیشت،ممبئی جن بزرگوں سے میں نے اکتساب فیض کیا ان میں ایک نام داعی و مصلح مولانا جمیل صدیقی کا ہے۔ میتھ میٹکس کے استاد آخر دعوت و اصلاح سے کیسے وابستہ ہوگئے اس پر گفتگو تو شاید بہت سارے بند دروازے کھول دے اس لئے بہتر ہے کہ اگر ان کی شخصیت کو جانناہےتوان کی...

اور جب امارت شرعیہ میں نماز مغرب کی امامت کرنی پڑی

اور جب امارت شرعیہ میں نماز مغرب کی امامت کرنی پڑی

دانش ریاض، معیشت، ممبئی ڈاکٹر سید ریحان غنی سے ملاقات اور امارت شرعیہ کے قضیہ پر تفصیلی گفتگو کے بعد جب میں پٹنہ سے پھلواری شریف لوٹ رہا تھا تو لب مغرب امارت کی بلڈنگ سے گذرتے ہوئے خواہش ہوئی کہ کیوں نہ نماز مغرب یہیں ادا کی جائے، لہذا میں نے گاڑی رکوائی اور امارت...