Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

ادھو ٹھاکرے سمیت ۸؍نو منتخب اراکین نے قانون ساز کونسل کی رکنیت کا حلف لیا

by | May 19, 2020

Uddhav Thackeray sworn in as members of Legislative Council

ممبئی : وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کو کرونا وائرس کے بحران کے دوران ان کی قانون ساز کونسل کی رکنیت کو لے کر مہا وکاس اگھاڑی میں سیاسی الجھن تھی ۔ مگر قانون ساز کونسل کے بلا مقابلہ انتخابات کے سبب اُدھو ٹھاکرے کو درپیش سیاسی بحران قابو پالینے میں کامیابی ملی ۔ آج وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے لیجسلیٹو کونسل کے ممبر کی حیثیت سےالیکشن کمیشن کی جانب سے رکنیت سرٹیفکیٹ کو قبول کرتے ہوئے حلف بھی لے لیا ہے ۔
وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے آج قانون ساز کونسل پہنچے ۔ قانون ساز کونسل کے اسپیکر رام راجے نائک نمبالکر اور قانون ساز سکریٹری راجندر بھاگوت کی موجودگی میں ادھو ٹھاکرے نےاپنا سرٹیفیکیٹ قبول کیا ۔ اس کے بعد ادھو ٹھاکرے نے ایک مختصر سے پروگرام میں قانون ساز کونسل کے ممبر کی حیثیت سے حلف لیا۔ اس کے بعد مہا وکاس اگھاڑی کے نو منتخب ممبران نے بھی حلف لیا ۔
شیوسینا نے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے اور نیلم گورے کو قانون ساز کونسل کے لئے منتخب کیا ۔ این سی پی سے امول مڈکری اور ششی ِکانت شنڈے کو قانون ساز کونسل کا ممبر منتخب کیا گیا ۔ کانگریس نے راجیش راٹھور کو اپنا امیدوار نامزد کیا تھا ۔
اس تقریب میں بی جے پی کے چار ممبران نے بھی حلف لیا ۔ بی جے پی نے اس بار قانون ساز کونسل کے لئے سینئر لیڈران کی بجائے نئے چہروں کو موقع دیا ۔ رمیش کراڈ ، پروین داتکے ، گوپی چند پڈالکر اور رنجیت سنگھ موہتے پاٹل قانون ساز کونسل کے ممبر منتخب ہوئے ہیں ۔ بی جے پی کی جانب سے نامزدگی فارم ڈاکٹر اجیت گوپچھڑے نے بھی داخل کی تھی مگر عین وقت پر انہوں نے اپنا نام واپس لے لیا ۔ اس لئے ان کی جگہ رمیش کراڈ کو منتخب کیا گیا ۔
حلف برداری کی تقریب قانون ساز کونسل ہال میں منعقد ہوئی۔ حلف برداری کی تقریب میں تینوں پارٹیوں کے قائدین موجود تھے ۔ حلف برداری کے بعد وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے راج بھون جا کر ریاستی گورنر بھگت سنگھ کوشیاری سے ملاقات کی ۔ گورنر نے انہیں قانون ساز کونسل کا رکن ہونے پر مبارکباد بھی دی ۔ اس موقع پر رشمی ٹھاکرے ، وزیر سیاحت آدتیہ ٹھاکرے اور چیف سکریٹری اجوئے مہتا بھی موجود تھے ۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...