Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

عید الفطر میںخوشی کا اظہار اور رب کائنات کا شکریہ ادا کریں

by | May 24, 2020

عید مبارک

سادگی کی تلقین ،یا غم و الم کی کیفیت پیدا کرنا روح اسلام کے منافی ہے، آل انڈیا حلال بورڈ کے جنرل سکریٹری دانش ریاض کی اپیل
ممبئی(معیشت نیوز) عید الفطر میںخوشی کا اظہار اور رب کائنات کا شکریہ ادا کرنا ہی اسلام کی تعلیمات ہیں کرونا وائرس کے بہانے سادگی کی تلقین ،یا غم و الم کی کیفیت پیدا کرنا روح اسلام کے منافی ہے‘‘۔ان خیالات کا اظہار آل انڈیا حلال بورڈ کے جنرل سکریٹری دانش ریاض نے اپنےایک پریس اعلامیہ میں کیا۔انہوں نے کہا کہ ’’کرونا وائرس کی آڑ میں جہاں اسلامی تعلیمات کی دھجیاں بکھیری گئیںہیں وہیں اسلامی روح کو نقصان پہنچانے کی بھی بھرپور کوشش کی گئی ہے ۔اب عید الفطر کے موقع پر جہاں نبی کریم ﷺ نے خوشی کا اظہار کرنے کی تلقین کی ہے وہاں غم و الم کی تصویر پیش کرتے ہوئے سادگی بھرے اعلانات کرنا انتہائی نامناسب ہے۔ ‘‘انہوں نے جامعۃ الفلاح اعظم گڑھ یوپی کے سابق ناظم جید عالم دین مولانا محمد طاہر مدنی حفظہ اللہ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’جس طرح مولانا نے اپنی اپیل میں کہا ہے کہ ’’ اجتماعیت کا پیغام دینے کیلئے بہتر ہوگا کہ ہر علاقے کے لوگ ایک متعین وقت میں نماز ادا کریں‘‘ہمیں یہ چاہئے کہ حکومتی پابندیوں کا لحاظ کرتے ہوئے اپنے آپ کو مجتمع کریں اور خوشی کے دن کو غم کے دن میں تبدیل نہ کریں‘‘۔
واضح رہے کہ مولانا محمد طاہر مدنی نے اپنے عید کے دن نماز کیسے پڑھیں؟کے حوالے سے کہا ہے کہ ’’لاک ڈاؤن کی وجہ سے مختلف طرح کی پابندیاں ہیں. امسال معمول کے مطابق نماز عید الفطر نہیں ہوسکے گی. انتظامیہ کی ہدایات کو سامنے رکھتے ہوئے، جتنے لوگ عیدگاہ اور مساجد میں نماز پڑھ سکتے ہیں، وہ پڑھ لیں، باقی حضرات گھروں میں نماز ادا کریں.گھر میں نماز پڑھنے کی دو شکل ہوسکتی ہے. ایک یہ کہ نماز عید کی طرح دو رکعت زائد تکبیرات کے ساتھ پڑھیں، اس کے بعد ممکن ہو تو خطبہ بھی ہوجائے، کتاب میں یا ڈائری وغیرہ میں دیکھ کر بھی خطبہ پڑھا جاسکتا ہے.دوسری شکل یہ ہوسکتی ہے کہ دو رکعت نفل بطور شکرانہ ادا کرلی جائے، جس طرح عام نوافل پڑھی جاتی ہیں. جہاں ممکن ہو جماعت سے پڑھ لیں، ورنہ تنہا ادا کرلیں.دونوں شکلوں سے نماز ادا کرنے کی گنجائش ہے.البتہ اجتماعیت کا پیغام دینے کیلئے بہتر ہوگا کہ ہر علاقے کے لوگ ایک متعین وقت میں نماز ادا کریںاور یہ پیغام دیا جائے کہ ہم ایک ہیں.ایک ہو جائیں تو بن سکتے ہیں خورشید مبیںورنہ ان بکھرے ہوئے تاروں سے کیا بات بنے‘‘۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...