ممبئی : کانگریس قائد راہول گاندھی نے مہا وکاس آگھاڑی حکومت میں کانگریس کے کردار پر برہمی کا اظہار کیا تھا ۔ اس کے بعد وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے اور راہول گاندھی کے درمیان فون پر گفتگو ہوئی ہے ۔ مہاراشٹر میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد روز بروز بڑھتی جارہی ہے ۔ معلوم ہوا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے ریاست میں کرونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے کیے جارہے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا ۔
بی جے پی کچھ دنوں سے مہاوکاس اگھاڑی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔ حال ہی میں بی جے پی لیڈران نے ریاست میں صدر راج نافذ کرنے کا مطالبہ کیا تھا ۔ ذرائع نے بتایا کہ پردے کے پیچھے کی سیاست میں ان تمام پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ راہل گاندھی نے کچھ دن پہلے کہا تھا مہاراشٹر میں کانگریس اقتدار میں ہے ، لیکن ہمیں بڑے فیصلے لینے کا حق نہیں ہے ۔ راہول گاندھی کے بیان سے کانگریس کے ناراض ہونے کا خدشہ تھا ۔
راہول گاندھی نے کہا تھا کہ ریاست میں کرونا کی وجہ سے حالت نازک ہے ۔ گنجان آبادی و بڑی آبادی کی وجہ سے مہاراشٹر میں صورتحال خراب ہوئی ہے ۔ ریاستی حکومت اپنا کام انجام دے رہی ہے۔ اگرچہ ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے ، ہمیں بڑے فیصلے لینے کا حق نہیں ہے ۔ پنجاب ، چھتیس گڑھ اور راجستھان میں ہم فوری طور پر فیصلے لے سکتے ہیں ۔ لیکن مہاراشٹر میں صورتحال مختلف ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مرکزی حکومت کو ریاستی حکومت کو زیادہ سے زیادہ امداد فراہم کرنا چاہئے ۔ نیز کچھ دن پہلے ہی سابق وزیر اعلی پرتھوی راج چوہان نے بھی کہا تھا ، ریاست میں شیوسینا کی حکومت ہے ، کانگریس کی نہیں ۔

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت
ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...