کانپور تصادم: آتنکی وکاس دوبے کا مخبر نکلا مقامی تھانے کا داروغہ، کال ڈیٹیل سے سنسنی خیز انکشاف
کانپور: یوپی کے شہر کانپور میں پولیس ٹیم پر حملہ اور 8 پولیس اہلکاروں کی ہلاکت نے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ یہ واقعہ کانپور سے ملحقہ گاؤں بیکرو میں جمعہ کی صبح پیش آیا، جس کے بعد پولیس نے آتنکی وکاس دوبے کو گرفتار کرنے میں پوری طاقت لگا دی ہے۔ اس دوران خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) اس حوالہ سے گہرائی سے جانچ کر رہی ہے کہ آخرآتنکی وکاس دوبے کے گھر پر چھاپہ مارنے گئی پولیس ٹیم پر مجرموں نے اتنے منظم طریقہ سے حملہ کو کس طرح انجام دیا اور انہیں پولیس کی لوکیشن کی اتنی صحیح معلومات کیسے تھی؟
دریں اثنا، اس واقعہ کے سلسلہ میں ایک سنسنی خیز انکشاف ہوا ہے، کہا جا رہا ہے کہ چوبے پور تھانہ کے ایک داروغہ نے آتنکی وکاس دوبے کو پولیس ریڈ کی مخبری کی تھی اور اسی کے بعد دہشت گردوں نے پولیس کے آنے سے پہلے ہی گھات لگاکر حملہ کرنے کی سازش تیار کر لی۔دراصل ایس آئی ٹی نےآتنکی وکاس دوبے کی کال ڈیٹیل حاصل کی ہے، جس سے کئی پولیس والوں کے نمبر بھی پتہ چلے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ان پولیس والوں میں ایک نام چوبے پور تھانہ کے داروغہ کا بھی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ آتنکی وکاس کو چھاپہ کے حوالہ سے اسی داروغہ نے پہلے ہی مطلع کر دیا تھا۔ ایس آئی ٹی کو آتنکی وکاس دوبے کے رابطہ میں رہنے والے ایک داروغہ، ایک سپاہی اور ایک ہوم گارڈ پر شک ہے۔ تینوں سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ خیال رہے کہ اس معاملہ میں تاحال 12 لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ان سبھی لوگوں کو آتنکی وکاس دوبے کی کال ڈیٹیل کی بنیاد پر حراست میں لیا گیا ہے، ان سبھی کی واقعہ سے پہلے 24 گھنٹے کے دوران آتنکی وکاس سے فون پر بات ہوئی تھی۔
ادھر ایس آئی ٹی آتنکی وکاس دوبے کو سرگرمی سے تلاش کر رہی ہے لیکن اسے تاحال کامیابی نہیں ملی ہے، یعنی 24 گھنٹے بعد بھی یوپی پولیس کے ہاتھ خالی ہیں۔ پولیس کی مختلف ٹیمیں اسے الگ الگ اضلاع میں تلاش کر رہی ہیں اور ایک ٹیم لکھنؤ میں واقع اس کے گھر پر تعینات ہے۔ پولیس نے اس آتنکی کے سر پر 50 ہزار کے انعام کا بھی اعلان کر دیا ہے۔ اب تک آتنکی وکاس سمیت 35 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ آتنکی وکاس دوبے کے خلاف کانپور تھانہ میں 60 ایف آئی درج ہیں۔ جمعہ کو ایک معاملہ کی جانچ کے لئے کانپور پولیس بیکرو گاؤں گئی تھی۔ اس وقت آتنکی وکاس دوبے کے گینگ میں شامل دہشت گردوں نے جے سی بی مشین لگا کر پولیس کا راستہ بند کر دیا۔ جیسے ہی پولیس اہلکاروں نے پیش قدمی کی آتنکی وکاس کی گینگ کے دہشت گردوںنے چہار جانب سے ان پر فائرنگ شروع کر دی۔ اس میں سرکل آفیسر (ڈی ایس پی) اور تین سب انسپکٹروں سمیت 8 پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے، جبکہ تین پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔