Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

تبلیغی جماعت کے خلاف دائر مقدمات واپس لینے اور بے وجہ قید کا سامنا کرنے والے افراد کو معاوضہ دینے کا مطالبہ

by | Aug 24, 2020

Tableeghi Jamaat

محمود مدنی نے کہا مذکورہ فیصلہ ایک ایسا صاف شفاف آئینہ ہے جس میں مرکزی وریاستی حکومتیں اپنا داغدار چہرہ دیکھ سکتی ہیں
نئی دہلی: جمعیۃعلماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے ممبئی ہائی کورٹ کی ڈویژن بنچ کے ذریعہ تبلیغی جماعت سے متعلق دیے گئے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے اور اسے ان سرکاروں کے لیے نصیحت آمیز قرار دیا ہے جو ملک کے وسیع تر مفاد کو نظر انداز کرکے فرقہ پرستوں کے ساز پر رقص کرتی ہیں، انھوں نے کہا کہ جسٹس ٹی وی نالا واڈے اور جسٹس ایم جی سیولکر کی بنچ کا فیصلہ ایک ایسا صاف شفاف آئینہ ہے جس میں مرکزی وریاستی حکومتیں اپنا داغدار چہرہ دیکھ سکتی ہیں۔
مولانا مدنی نے کہا کہ عدالت نے اپنے فیصلے میں جن نکات پر روشنی ڈالی ہے ان سے فرقہ پرستی اور فاشزم کو مایوسی اور شکست ہوئی ہے اور انصاف کے طلب گاروں کو فتح ملی ہے: یہ قابل اطمینان ہے کہ عدالت نے سرکار اور میڈیا کے کردار پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے تبلیغی جماعت کے کارکنان پر لگائے گئے سارے الزامات کو خارج کردیاہے اور سرکار سے پوچھا ہے کہ ”کیا ہم نے مہمانوں سے اپنی عظیم روایت اور وراثت کے مطابق سلوک کیا ہے؟ کووِڈ۔19 کی پیدا شدہ صورت حال میں ہمیں اپنے مہمانوں کے تئیں زیادہ حساس اور زیادہ قابل رحم ہو نا چاہیے، لیکن ہم نے ان کی مدد کرنے کے بجائے ان کو جیلوں کے اندر بندکردیا اور ان پر سفری قانون کی خلاف ورزی اور بیماری پھیلانے کا الزام ٹھونک دیا۔
عدالت نے یہ بھی کہا کہ ”ویز ا ضوابط کا مطالعہ کرنے کے بعد یہ پتہ چلتا ہے کہ ویزا کی حالیہ تجدید شدہ دستی مینویل کے تحت بھی غیر ملکیوں کے لیے مذہبی مقامات کی زیارت اور مذہبی مباحثے میں حصہ لینے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ یہ بات غلط ہے کہ یہ غیر ملکی دوسرے مذہب کے لوگوں کو اسلام کی دعوت دینے کا م کرتے ہیں۔عدالت نے میڈیا کے کردار پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا نے ان غیر ملکیوں کے خلاف بڑا پروپیگنڈا کھڑا کیا کہ یہی لوگ بھار ت میں کرونا وائرس پھیلانے کے ذمہ دار ہیں اور اس طرح سے ان کو اذیتیوں میں مبتلا کرنے کی کوشش کی گئی۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں سرکار کے ذریعہ غیر ملکی مہمانوں پر کی گئی زیادتی کا پس منظر سی اے اے ایکٹ کے خلاف مسلمانوں کے مظاہروں کی وجہ سے سرکار کے اندر پیدا شدہ’کینہ‘ کو بتایا ہے۔عدالت نے مظاہروں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ جنوری سے قبل سے ملک بھر میں دھرنے اور مظاہر ے ہورہے تھے جن میں زیادہ تر مسلمان مظاہرین تھے جو اس قانون کو اپنے خلاف عصبیت پر مبنی تصور کرتے ہیں، یہ کہاجاسکتا ہے کہ سرکار نے تبلیغی کارکنان کے خلاف جو قدم اٹھایا ہے وہ مسلمانو ں کے دل میں خوف پیدا کرنے کے لیے کیا گیا ہے، یہ مسلمانوں کو وارننگ تھی کہ ان کے خلاف کسی بھی شکل میں کارروائی کی جاسکتی ہے چاہے وہ سبب کسی بیرونی مسلم سے تعلق رکھنے کا ہی کیو ں نہ ہو۔اس لیے یہ کہاجا سکتا ہے کہ غیر ملکی مہمانو ں کے خلاف کارروائی کرنے میں اس ”کینہ“ کی بو نظر آتی ہے۔ان تمام کوائف کا جائزہ لینے کے بعد عدالت اس نتیجہ پر پہنچی ہے کہ حکومت نے ’سیاسی مجبوری‘ کے تحت غیر ملکی مہمانوں کے خلاف کارروائی کی، جسےکینہ بھی قرار دیا جاسکتا ہے۔یہ بہت ہی مناسب وقت ہے کہ سرکار غیر ملکیوں کے خلاف کی گئی اپنی غلطیوں کی اصلاح کرے اور چند مثبت اقدام کے ذریعہ سے نقصانات کی تلافی کرے“
مولانا مدنی نے کہا کہ فیصلے میں عدالت نے ان امور کے ذریعہ نہ صرف سرکار کو جگانے کا کام کیا ہے بلکہ ملک کے وقار، اس کے آئین، اس کی عظمت اور عظیم روایات کے تئیں اس کے غیر ذمہ دار انہ رویے پر اسے خبر دار بھی کیا ہے۔ عدالت نے سرکار کو اپنی خامیوں کی اصلاح کی دعوت دی ہے جو خیر مقدم کے لائق ہے۔ اس کے پس منظر میں جمعیۃ علماء ہند مرکزی و ریاستی سرکاروں سے مطالبہ کرتی ہے کہ تبلیغی جماعت کے خلاف ملک میں جہاں بھی مقدمہ دائر ہے، وہ بلاتاخیر واپس لیا جائے اور جو لوگ جیلوں میں بند ہیں ان کو رہا کیا جائے۔ بالخصوص اترپردیش کی سرکار کو نصیحت حاصل کرنے کی ضرورت ہے جس کا رویہ انتہائی غلط اور انتقام پر مبنی رہا ہے، آج بھی الہ آباد کے نینی جیل میں تبلیغی جماعت کے ارکان بند ہیں۔ جمعیۃ علماء ہند ان سب کی رہائی کا مطالبہ کرتی ہے اورجو لوگ طویل عرصے تک قید میں بند رکھے گئے، ا ن کو ذہنی اذیتیں دی گئیں ان کے لیے معقول معاوضہ کا بندوبست کیا جائے۔

Recent Posts

ہندوستانی معیشت کا موجودہ منظر نامہ: ایک تفصیلی جائزہ

ہندوستانی معیشت کا موجودہ منظر نامہ: ایک تفصیلی جائزہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک) ہندوستان کی معیشت، جو کہ ایک ترقی پذیر مخلوط معیشت ہے، عالمی سطح پر اپنی تیزی سے ترقی کی صلاحیت اور متنوع معاشی ڈھانچے کی وجہ سے نمایاں ہے۔دعویٰ یہ کیا جارہا ہے کہ یہ دنیا کی چوتھی سب سے بڑی معیشت ہے اگر ہم برائے نام جی ڈی پی (Nominal GDP) کی...

​معیشت فاؤنڈیشن کی جانب سے علماء و ائمہ کرام کے لئے آنٹرپرینیورشپ ورکشاپ کا انعقاد

​معیشت فاؤنڈیشن کی جانب سے علماء و ائمہ کرام کے لئے آنٹرپرینیورشپ ورکشاپ کا انعقاد

مغربی بنگال کے شہر مالدہ میں منعقدہ ٹریننگ پروگرام میں کئی ضلعوں کے نمائندوں کی شرکت​ مالدہ: معاشی و تجارتی رہنمائی کے لئے قائم ادارہ "معیشت " نے اپنے فاؤنڈیشن کی جانب سے تربیہ کیمبرج انٹرنیشنل اسکول کے اشتراک سے یک روزہ آنٹرپرینیورشپ اورینٹیشن ورکشاپ کا شہرمالدہ...

شیئرمیں جعلی تیزی پیدا کرنے والوں کے خلاف سیبی کا کریک ڈاؤن

شیئرمیں جعلی تیزی پیدا کرنے والوں کے خلاف سیبی کا کریک ڈاؤن

ممبئی : شیئر بازار میں ایک اصطلاح استعمال کی جاتی ہے جسے ’پمپ اینڈ ڈمپ‘ کہتےہیں۔ اس کا مطلب ہوتا ہے کہ کسی شیئر میں پمپ کے ذریعے ہوا بھرکر اسے خوب بڑھا کیا جائے اور جب یہ بڑا ہوجائے تو ساری ہوا نکال کر اسے ڈمپ یعنی پھینک دیا جائے ۔ اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ چھوٹے...

فروری میں ۱؍لاکھ ۴۹؍ہزار کروڑ کا جی ایس ٹی کلیکشن ، سالانہ بنیاد پر ۱۲؍فیصد اضافہ ہوا لیکن جنوری کے مقابلے میں کم

فروری میں ۱؍لاکھ ۴۹؍ہزار کروڑ کا جی ایس ٹی کلیکشن ، سالانہ بنیاد پر ۱۲؍فیصد اضافہ ہوا لیکن جنوری کے مقابلے میں کم

حکومت نے فروری ۲۰۲۳ء میں گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) سے ایک لاکھ ۴۹؍ہزار کروڑ روپے اکٹھے کیے ہیں۔یہ رقم سالانہ بنیاد پر تقریباً ۱۲؍فیصدزیادہ ہے ۔ فروری ۲۰۲۲ء میں جی ایس ٹی کی وصولی ایک لاکھ ۳۳؍ہزار کروڑ روپے تھی  جبکہ جنوری ۲۰۲۳ء میں یہ ایک لاکھ ۵۵؍ہزار کروڑ روپے...