Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

جماعت اسلامی ہند چندر پورکی جانب سے سیلاب متاثرین میں راحتی اشیا کی تقسیم

by | Sep 7, 2020

Jamaat-e-Islami Chandrapur distributes relief items to flood victims (1)

چندر پور : گوسرکھدا ڈیم کے دروازے کھولنے کے سبب ندیوں میں اچانک پانی بڑھنے سے آئے سیلاب کی وجہ سے برہمپوری تحصیل کے قریب ۲۵ گائوں سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔
اگرچہ حکومت نے ممکنہ سیلاب کے خطرے سے گائوں کو بچانے کیلئے کئی گاؤں کو خالی کروایا تھا اس کے باوجود کئی گاؤں کی آبادی سیلاب کے پانی میں گھر گئی جن میں ۳ گائوں (کِنہی، پرڈگائوں بیلگائوں) کے لوگ زیادہ متاثر ہوئے اور یہاں دھان کی کھڑی فصل تباہ ہوگئی ، بہت سے گھر سیلابی پانی میں زمین بوس ہو گئے،اب تک کسی جانی نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے ۔
اس موقع پر جماعت اسلامی ہند چندر پور کی جانب سے برہمپوری تحصیل میں سیلاب سے ہوئے نقصان کا جائزہ لینے کیلئے ایک ٹیم نے ایس ڈی ایم ٹومبے ، تحصیلدار پوار صاحب سے ملاقات کے بعد متاثر گائوں کِنہی ، پرڈ گائوں اور بیلگائوں کا دورہ کیا اور گائوں میں ہوئے نقصان کا جائزہ لیا ۔ جماعت کی ٹیم میں محمد ریحان ، واجد خان ، یاور خان اور ندیم خان شامل تھے ۔علاقہ کے سرپنچ اور گرام سیوک نے جماعت اسلامی چندر پور کی راحت رسانی ٹیم کا شکریہ ادا کیا ۔
گائوں کے ایک شخص نے ذاتی طور پر شکریہ ادا کرتے ہوئے بتایا کہ دس بارہ دن ہوگئے ہیں اس دوران ہم تک کوئی راحت نہیں پہنچی آپ پہلے ہیں جنہوں نے ہماری مدد خبر گیری کی ۔
جماعت اسلامی ضلع چندر پور ، گڈ چرولی کی جانب سے برہمپوری تحصیل میں سیلاب سے متاثر پرڈگائوں ، بیٹالامیں بڑے پیمانے پر راحت کا کام کیا گیا۔متاثرین کے درمیان راشن کی تقسیم ، ایمرجنسی لائٹ انتظام اور ان کے لئے کپڑوں کی تقسیم شامل ہے ۔ عام طور پر سیلاب کے ساتھ ہی ان علاقوں میں وبائی امراض کے پھوٹ پڑنے کا خدشہ رہتا ہے اس لئے گائوں میں جراثیم کش ادویہ کا چھڑکاؤ کے ساتھ ہی اسے سینیٹائز بھی کیا گیا ۔
راحت رسانی ٹیم میں شامل محمد ریحان نے بتایا کہ’’ سیلاب سے ساٹھ سے زائد مکانات بھی زمین بوس ہوئے ہیں جنھیں دوبارہ تعمیر کیلئے حکومت کی جانب سے دس دس ہزار روپئے دینے کا اعلان ہوا، گھروں کی تعمیر کیلئے حکومت کچھ ضروری سامان مہیا کرائے گی ۔
جماعت کی راحتی ٹیم نے راحت بہم پہنچائی ہے جیسے اشیائے خوردنی ایمرجنسی لائٹ اور کپڑے وغیرہ ۔ یہ سامان انتہائی ضرورتمند جن کے مکان اور فصلیں تباہ ہوئی ہیں ان میں تقسیم کی گئی ہیں‘‘۔
مذکورہ راحتی کاموں میں جماعت اسلامی کے ساتھ طلبہ تنظیم اسٹوڈنٹ اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا اور یوتھ ونگ کے کارکنان بھی شامل تھے ۔
مزید معلومات کیلئے جناب ریحان صاحب چندرپور (انچارج ریلیف ورک) 09730174345 سے رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...