Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

جھوٹ کی سیاست نے ہمیں این ڈے چھوڑنے پر مجبور کیا : سنجے راوت

by | Sep 20, 2020

Sanjay Raut

شیوسینا رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ زراعت بل پر سبھی پارٹیوں سے مشورہ کیاجانا چاہیئے تھا
ممبئی : زراعتی بل کو لیکر اپوزیشن پارٹیوں کے ساتھ ہی سرکار کے اشتراکی پارٹی بھی ان کی مخالفت کر رہے ہیں ۔ پنجاب میں این ڈی اے کی ساتھی شیرومنی اکالی دل کی جانب سے وزیر ہرسمرت کور بادل نے گزشتہ روز زراعت بل کی مخالفت میں اپنی وزارت سے استعفی دے دیا تھا وہیں اب این ڈی اے کے سابق ساتھی شیوسینا کے لیڈر سنجے راوت نے سرکار پر نشانہ لگایا ہے ۔ سنجے راوت نے کہا کہ جو باتیں وزیر اعظم کہہ رہے ہیں اس کے باوجود اگر آپ کا وزیر استعفی دیتا ہے تو کچھ گڑبڑی ہے ۔
ایک نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے سنجے راوت نے کہا کہ وزیر اعظم جو بات کہہ رہے ہیں اگر اس کے بعد بھی کوئی وزیر استعفی دیتا ہے تو کچھ تو بات ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے این ڈی اے نہیں چھوڑا وہ جھوٹ کی سیاست کر رہے تھے جس کی وجہ سے ہم مجبور ہو گئے تھے ۔ ہم دونوں تو سب سے پرانے ساتھی تھے باقی تو پیئنگ گیسٹ ہیں ۔
زراعت بل پر سنجے راوت نے کہا کہ این ڈی اے کو زراعت بل پر مشورہ کرنا چاہیئے تھا اگر سبھی پارٹیوں کو چھوڑ بھی دیں تو زراعت سیکٹر سے جڑا اہم فیصلہ لیتے وقت بھی اسٹریٹیجک چرچا کرنی چاہیئے تھی جبکہ اس بل پر کوئی گفتگو ہی نہیں ہوئی ۔ سبھی لوگ کہہ رہے ہیں کہ اس سے کسانوں کو نقصان ہوگا ۔ این ڈی اے کی سابق ساتھی شیوسینا کے لیڈر سنجے راوت کا کہنا ہے کہ جو باتیں وزیر اعظم کہہ رہے ہیں اس کے باوجود اگر آپ کا وزیر استعفی دیتا ہے تو مطلب کہ کچھ تو خامی ہے ۔
سنجے راوت نے کہا کہ پہلے شیوسینا نے این ڈی اے کو چھوڑا تھا اور اب شیرومنی اکالی دل نے چھوڑا ہے انہوں نے کہا کہ ہم اور اکالی دل آج بھی ایک ساتھ ہیں ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم پر الزام تھا کہ ہم جھوٹ بول رہے تھے اب اکالی دل اگر جھوٹ بول رہا ہے تو ہریش چندر کون ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بل کو لیکر پنجاب کے کسانوں میں ناراضگی پائی جاتی ہے اس کا مطلب یہ کہ پورے ملک کا کسان ناراض ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے ساتھ مہاراشٹر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے بعد اب ہریانہ ، راجستھان ، مدھیہ پردیش ، بہار، اترپردیش اور مہاراشٹر میں بھی کسانوں کا احتجاج شروع ہوگا۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...