بہار این ڈی اے حکومت نے اگر 19لاکھ روزگار اور مفت کوویڈ ویکسین کا وعدہ پورا نہیں کیا تو ایس ڈی پی آئی عوامی تحریک چھیڑے گی
پٹنہ۔(پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) بہار شاخ کی دو روزہ میٹنگ پورنیہ میں منعقد ہوئی۔ جس میں بہار ریاستی کمیٹی اراکین، الیکشن کمیٹی اراکین و امیدواروں کے ساتھ انتخابات میں پارٹی کی کارگردگی اور خامیوں کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں آنے والے دنوں میں ریاست بہار میں پارٹی کو مستحکم کرنے اور توسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ایس ڈی پی آئی چونکہ احتجاجی اور انتخابی سیاست دونوں میں سرگرم رہتی ہے، لہذا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دلتوں، مسلمانوں، خواتین سمیت تمام مظلوموں کے مسائل، روٹی، کپڑا، مکان، تعلیم، روزگار کے سوال پر پارٹی پورے بہار میں ہمیشہ مضبوط اپوزیشن و عوامی نمائندے کا رول نبھائے گی۔اجلاس میں بہار ریاستی کمیٹی کیلئے نئے اراکین منتخب ہوئے۔ جس کے تحت احسان پرویز کو ریاستی جنر ل سکریٹری اور ریاض احمد کو ریاستی خزانچی کی ذمہ داری گی گئی۔ ریاستی ورکنگ کمیٹی اراکین کے طور پر شمیم اختر اور سیف الرحمن منتخب ہوئے۔ اجلاس میں اسمبلی انتخابات میں ایس ڈی پی آئی امیدواروں کو ووٹ کرنے والے رائے دہندگان کا شکریہ ادا کیا گیا اور مندرجہ ذیل قرار داد منظور کئے گئے۔ 1)۔بہار کے ضلع ویشالی کے حاجی پور میں زندہ جلائی گئی گلناز خاتون کے خاندان کو انصاف دلانے کیلئے ایس ڈی پی آئی نے قانونی جنگ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایس ڈی پی آئی حکومت سے اپیل کرتی ہے کہ وہ لواحقین کو 50لاکھ روپئے معاوضہ ادا کرے، متاثرہ کے خاندان کو تحفظ فراہم کرے اور مجرموں کو سخت سزا دے۔ 2)۔ بہار کی این ڈی اے حکومت نے اپنے انتخابی منشور میں 19لاکھ روزگار دینے کا وعدہ کیا تھا۔ ایس ڈی پی آئی نے اپنے قرارداد میں حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے اس وعدے کو جلد ازجلد پورا کرے، دیگر صورت میں ایس ڈی پی آئی ریاست گیر عوامی تحریک چھیڑے گی۔ 3)۔ ایس ڈی پی آئی نے اپنے قراردادمیں حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ انتخابی وعدے کے مطابق بہار کے عوام کو مفت کوویڈ ویکسین فراہم کرے۔ 4)۔ انتخابی نتائج آنے کے بعد موتہاری میں مسجد پر حملہ او ر مظفر پور کٹائی میں شر پسندوں کے ذریعہ اقلیتوں اور مسجد پر حملہ کی مذمت کرتے ہوئے پارٹی نے ریاستی حکومت و انتظامیہ سے سماجی تانا باناخراب کرنے والے شر پسندوں پر لگام کسنے کی مانگ کی۔ 5)۔ بابری مسجد فیصلے کو ناانصافی پر مبنی مانتے ہوئے 6دسمبر کو مسجد کی زمین مسلمانوں کو واپس کرنے اور مسجد انہدام کرنے والے مجرموں کو سزا دینے کے مطالبے کو لیکر ریاستی سطح پر احتجاجی مظاہرے اور سیمینار انعقاد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ 6)۔زرعی قوانین اور کسانوں کے مسائل کو لیکر کسانوں کے درمیان بیداری مہم اور احتجاجی مہم کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ اس اجلاس میں ایس ڈی پی آئی قومی نائب صدر دہلان باقوی، قومی جنرل سکریٹری عبدالمجیدکوڈلی پیٹ، قومی سکریٹری ڈاکٹر محبوب عواد شریف، بہار کے انچارج ریاض احمد، ریاستی صدر نسیم اخترسمیت ریاستی کمیٹی کے عہدیداران موجود رہے۔

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت
ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...