Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

by | Dec 2, 2020

nikah
صوفیہ سلیم
اللہ تعالی نے انسان کو مرد و عورت کی اجناس میں پیدا کرکے مختلف طرح کی فطرت سے نوازا ہے۔اسی وجہ سے ان کے سوچنے ،سمجھنے ،برتاؤ اور ردِعمل کا انداز جداگانہ ہے ۔مرد اور عورت کو بالکل الگ شناخت اور فطرت عطا کرنے کے ساتھ ساتھ مرداور ان میں ایک دوسرے کے لیے فطری کشش بھی رکھی اور اس کی خوب صورت تکمیل کے لیے شادی کا عمل بنایا۔اس کی اولین مثال حضرت آدم اور حواء علیہما السلام تھے ،جن سے اللہ نے انسانیت کو پھیلایا۔مرد اورعورت اس دنیاوی زندگی کے اکھٹے جان نشین اور وارث ہیں اورزندگی کو بھر پور طریقے سے نہیں گزارنے کے لیے ضروری ہے کہ ان میں گہرا اور پرسکون رشتہ ہو۔قرآن پاک میں بیان فرمایاگیا ہے :
’’اسی نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا اور اس کا جوڑا بنایا تاکہ وہ اس میں سکون پائے۔‘‘(سورۃ الاعراف
میاں بیوی کا رشتہ جو کہ بعض اوقات بہت نازک دکھائی دیتا ہے، اس رشتہ سے زیادہ مضبوط رشتہ اورکوئی بھی نہیں ہوتا بشرطیکہ اس رشتے میں بے پناہ احساس، خلوص اور چاہت ہو ۔آج کل کے تیز رفتار زمانے میں انسان ایک مشین کی طرح اپنی مادی خوشیوں کے لیے بھاگ دوڑ کر رہا ہے اور اس کے پاس نہ صرف اپنی فیملی کے لیے بلکہ اپنے لیے بھی وقت نکالنا مشکل ہو گیا ہے جس کا اثر ازدواجی تعلقات میں بگاڑ کی صورت میں ظاہر ہوتاہے۔
آئیے جانتے ہیں کہ ازدواجی رشتے کو خوش گوار بنانے کے لیے میاں بیوی کو کن باتوں کا خیال رکھنا چاہیے
ازدواجی رشتے کی پائیداری کی بنیاد اعتماد اور بھروسہ ہوتا ہے توسب سے میاں بیوی ایک دوسرے پر اعتماد اور بھروسہ کریں ۔
ازدواجی رشتے کی خوب صورتی اس میں ہے کہ میاں بیوی ایک دوسرے کی عزت کریں۔
ایک دوسرے کی رائے کا احترام کرتے ہوئے اپنے مسائل کا حل ڈھونڈیں ۔
ایک دوسرے کے مزاج کو سمجھیں اور اس کے لیے ایک دوسرے کو وقت دیں ۔
میاں بیوی اختلافات کو بات چیت کے ذریعے حل کریں اور بلاوجہ بحث ومباحثہ سے پر ہیز کریں۔
ایک دوسرے کو خوبیوں اور خامیوں کے ساتھ قبول کریں ۔
اگر اپنے زندگی کے ساتھی کی کچھ عادات نا پسند ہیں تو اس کو تنقید کا نشانہ بنانے کی بجائے آہستہ آہستہ تبدیل کرنے کی کوشش کریں ۔
اگرکسی وقت لائف پارٹنر کا مزاج برہم ہے تو دوسرا کچھ دیر کے لیے خاموشی اختیار کرتاکہ معاملات میں بگاڑ پیدا نہ ہو۔
ایک دوسرے کو محبت کا احساس دلائیں ،ایک دوسرے کے دکھ وتکلیف میں ساتھ نبھائیں ۔
ایک دوسرے کی بنیادی وجسمانی ضروریات کا خیال رکھیں ۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

جی ہاں ! انجینئرعمر فراہی فکر مند شاعر و صحافی ہیں

جی ہاں ! انجینئرعمر فراہی فکر مند شاعر و صحافی ہیں

دانش ریاض ،معیشت،ممبئی روزنامہ اردو ٹائمز نے جن لوگوں سے، ممبئی آنے سے قبل، واقفیت کرائی ان میں ایک نام عمر فراہی کا بھی ہے۔ جمعہ کے خاص شمارے میں عمر فراہی موجود ہوتے اور لوگ باگ بڑی دلچسپی سے ان کا مضمون پڑھتے۔ فراہی کا لاحقہ مجھ جیسے مبتدی کو اس لئے متاثر کرتا کہ...

سن لو! ندیم دوست سے آتی ہے بوئے دو ست

سن لو! ندیم دوست سے آتی ہے بوئے دو ست

دانش ریاض،معیشت،ممبئی غالبؔ کے ندیم تو بہت تھےجن سے وہ بھانت بھانت کی فرمائشیں کیا کرتے تھے اوراپنی ندامت چھپائے بغیر باغ باغ جاکرآموں کے درختوں پر اپنا نام ڈھونڈاکرتےتھے ، حد تو یہ تھی کہ ٹوکری بھر گھر بھی منگوالیاکرتےتھے لیکن عبد اللہ کے ’’ندیم ‘‘ مخصوص ہیں چونکہ ان...