Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

ایغور مسلمانوں کو ’جمعہ کے روز‘ کھلایا جاتا ہے خنزیر کا گوشت، چین نے پار کی ظلم کی انتہا!

by | Dec 4, 2020

muslims in chna

چین کے ذریعہ ایغور مسلمانوں پر مظالم کی خبریں اکثر سامنے آتی رہتی ہیں۔ اب ایک نئی خبر یہ سامنے آئی ہے کہ ’ری ایجوکیشن کیمپوں‘ میں رکھے گئے ایغور مسلمانوں کو خنزیر یعنی سور کا گوشت کھانے کے لیے مجبور کیا جاتا ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ خنزیر کا یہ گوشت ایغور مسلمانوں کو جمعہ کے دن کھلایا جاتا ہے، کیونکہ اسلام میں جمعہ ایک خاص اہمیت کا حامل دن ہے۔ خنزیر کا گوشت مسلمانوں کے لیے حرام ہے اور جمعہ کے دن کیمپوں میں رکھے گئے ایغور مسلمانوں کو جبراً اسے کھلایا جاتا ہے، گویا کہ حرام کام کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔

ان باتوں کا انکشاف سراغل سوتبے نامی خاتون نے کیا ہے جو چینی حکومت کے ان مظالم کا شکار بن چکی ہیں۔ ایک انٹرویو کے دوران سراغل نے اس بات کی تصدیق کی کہ ’’ہر جمعہ کو ہمیں خنزیر کا گوشت کھانے کے لیے مجبور کیا جاتا تھا۔ انھوں نے جان بوجھ کر یہ (جمعہ) ایک دن منتخب کیا ہے جو مسلمانوں کے لیے پاک ہے۔ اگر آپ اسے کھانے سے انکار کرتے ہیں تو آپ کو سخت سزا دی جاتی ہے۔‘‘
خبر رساں ادارہ اے این آئی نے سراغل کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ وہ ایک میڈیکل فیزیشین اور سویڈن میں رہنے والی ایک ٹیچر ہیں۔ حال ہی میں انھوں نے اپنی ایک کتاب شائع کی ہے جس میں انھوں نے اپنے تجربات کی تفصیل بیان کیا ہے۔ سراغل بتاتی ہیں کہ ’’مجھے لگ رہا تھا جیسے میں ایک الگ انسان ہوں۔ میری چاروں طرف صرف مایوسی تھی۔ یہ قبول کرنا حقیقی معنوں میں بہت مشکل تھا۔‘‘
ایغور مسلمانوں کے تئیں چین کے اس رویے کا شکار ہوئی ایک دیگر خاتون نے بھی اپنا تجربہ بیان کیا اور خنزیر کا گوشت کھلانے والی بات کی تصدیق کی۔ ایغور کی تاجر جمریت داؤد بتاتی ہیں کہ افسران نے ان کے پاکستان سے تعلق ہونے پر سوال اٹھائے جو کہ ان کے شوہر کا مادر وطن ہے۔ افسران نے ان سے پوچھ تاچھ کی کہ ان کے کتنے بچے ہیں اور انھوں نے مذہب کا مطالعہ کیا ہے یا نہیں۔ یہ پوچھ تاچھ دو مہینے تک چلی۔ جب ان سے کیمپوں میں ایغور مسلمانوں کو کھلائے جانے والے خنزیر کے گوشت سے متعلق سوال کیا گیا تو انھوں نے کہا کہ ’’جب آپ ایک کیمپ میں بیٹھتے ہیں تو آپ یہ طے نہیں کرتے ہیں کہ کیا کھانا چاہیے، کیا نہیں کھانا چاہیے۔ زندہ رہنے کے لیے جو ہمیں دیا جائے گا وہی گوشت ہمیں کھانا ہوگا۔‘‘

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...