Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

بہار: کانگریس-آر جے ڈی کو گاندھی میدان میں دھرنے کی نہیں ملی اجازت

by | Dec 5, 2020

rjd

کسانوں نے دہلی کی سرحدوں پر زرعی قوانین کے خلاف پرزور مظاہرہ شروع کر رکھا ہے اور اس کا اثر ملک کی دیگر ریاستوں میں بھی دیکھنے کو مل رہا ہے۔ کسان تحریک کی حمایت میں ہفتہ کے روز آر جے ڈی اور کانگریس لیڈران و کارکنان نے پٹنہ کے گاندھی میدان میں دھرنا دینے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن ضلع انتظامیہ نے اس کی اجازت نہیں دی۔ اس عمل سے ناراض لیڈران و کارکنان گاندھی میدان کے باہر گیٹ پر ہی دھرنا دینے بیٹھ گئے۔

دراصل آر جے ڈی کی جانب سے ہفتہ کے روز پٹنہ کے گاندھی میدان میں موجود گاندھی مورتی کے پاس دھرنا دینے کا منصوبہ تیار کیا تھا۔ پارٹی کارکنان جب وہاں پہنچے تو ضلع انتظامیہ نے انھیں باہر نکال کر گاندھی میدان کو بند کر دیا۔ اس کارروائی سے آر جے ڈی اور کانگریس کارکنان ناراض ہو گئے۔ وہ گاندھی میدان کے گیٹ نمبر 4 کے پاس ہی دھرنے پر بیٹھ گئے۔

ضلع انتظامیہ کا کہنا ہے کہ گاندھی میدان دھرنے کی جگہ نہیں ہے اس لیے انھیں اجازت نہیں دی جا سکتی۔ آر جے ڈی لیڈر ورشن پٹیل کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ ’’ہم لوگ گاندھی مورتی کے پاس ’سنکلپ‘ (عزم) کرنے جانے والے تھے، لیکن انتظامیہ نے تغلقی فرمان کے تحت اجازت نہیں دی۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ حکومت کسانوں کی تحریک کو کچلنا چاہتی ہے۔

دوسری طرف آر جے ڈی سیل سے منسلک سبودھ یادو نے کہا کہ زرعی قوانین کے خلاف آر جے ڈی کسانوں کے ساتھ ہے۔ انھوں نے کہا کہ بہار حکومت تاناشاہی عمل کے ذریعہ کسانوں کو دبانا چاہتی ہے جسے کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔

اس درمیان آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو بھی گاندھی میدان پہنچ گئے ہیں اور آر جے ڈی-کانگریس کے دھرنے میں شامل ہو گئے ہیں۔ اس سے قبل تیجسوی یادو نے اپنے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل سے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ’’گوڈسے کو پوجنے والے لوگ پٹنہ پدھارے ہیں، ان کے استقبال میں ’نامزد‘ وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے پٹنہ کے گاندھی میدان میں گاندھی مورتی کو قید کر لیا تاکہ گاندھی کو ماننے والے لوگ کسانوں کی حمایت میں گاندھی جی کے سامنے سنکلپ نہ لے سکیں۔ نتیش جی، وہاں پہنچ رہا ہوں۔ روک سکو تو روک لیجیے۔‘‘

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...