آواز دی وائس/حیدرآباد
تلنگانہ وقف بورڈ نے حیدرآباد کی شاہی مسجد کے صحن میں شیڈ کی تعمیر نو کے لیے 75 لاکھ روپئے منظور کرنے کا اعلان کیا گیا تھا جسے حکومت نے کم کرکے 42 لاکھ روپئے کردیا ہے۔
وقف بورڈ کے چیئرمین محمد سلیم نے 1.5 کروڑ روپئے منظور کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ بتایا گیا کہ ابتدائی طور پر پہلے مرحلے کے کام پر 75 لاکھ روپے خرچ ہوں گے۔
تاہم محکمہ کے افسران نے اس رقم کو کم کر کے 42 لاکھ روپے کر دیا ہے۔ بقایا رقم جاری کرنے سے انکار کر دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ جو کام ہو چکا ہے وہ کافی ہے۔ باقی کام کے لیے کوئی رقم جاری نہیں کی جائے گی۔
حکومت کی جانب سے بقایا رقم جاری کرنے سے انکار سے مسجد کے باقاعدہ معتمرین حیران ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر محکمہ اقلیتی بہبود یا وقف بورڈ منہدم شدہ شیڈ، فرش اور پلاسٹر کے زیرالتوا کام کے لیے فنڈزجاری نہیں کرتا ہے تو باقی ماندہ کام کو مکمل کرنے کے لیے عقیدت مند چندہ جمع کریں گے۔
ریڈ ہلز کے رہائشی صفدر محی الدین ہاشمی کا کہنا تھا کہ حکومت نے چند ماہ قبل مسجد کا شیڈ گرا دیا تھا لیکن ابھی تک کام مکمل نہیں ہوا اور بارش میں کھلے میں نماز ادا کرنے پر مجبور ہیں۔