Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

ناسا: منزل پر پہنچی خلائی جیمز ویب دوربین

by | Jan 26, 2022

میری لینڈ:ناسا کی جیمز ویب نامی خلائی دوربین اپنی لانچ کے ایک ماہ بعد دس لاکھ میل کا سفر طے کر کے اپنی آخری منزل پر پہنچ گئی ہے۔

کرسمس والے دن فرانسیسی گیانا سے اڑان بھرنے والی یہ دوربین پیر کو چاند سے آگے ’ایل 2‘ نامی اپنے آخری پارکنگ سپاٹ پر پہنچ گئی۔ اس مقام سے یہ خلائی دوربین ایکو پلانیٹس کو دیکھے گی، جو ہمارے نظام شمسی سے باہر کی دنیا میں ہیں، اور نظام شمسی کے اندر سیاروں اور ستاروں کا مشاہدہ بھی کر سکے گی۔

یہ دوربین ناسا کی قیادت میں یورپین سپیس ایجنسی اور کینیڈین سپیس ایجنسی کا مشترکہ بین الاقوامی پروجیکٹ ہے اور اس کا نام1961 سے1968تک ناسا کے منتظم جیمز ای ویب کے نام پر رکھا گیا ہے جو چاند پر بھیجے جانے والے اپالو مشنز کے اہم رکن تھے۔گرین بیلٹ، میری لینڈ میں ناسا کے گوڈارڈ سپیس فلائٹ سینٹر میں سینئر پروجیکٹ سائنسدان جان ماتھر کے مطابق یہ دوربین ہمارے نظام شمسی میں سمندری دنیاؤں کی جانچ کرے گی، جیسے کہ مشتری کا چاند یورپا اور زحل کا چاند ٹائٹن۔

خیال رہے کہ 10 ارب ڈالر کی یہ دوربین انفراریڈ روشنی میں مشاہدہ کرتی ہے۔ جون میں مکمل طور پر کام شروع کرنے سے پہلے اس کے آئینے سیدھے ہونے چاہیں اور اس کے انفراریڈ ڈیٹیکٹرز کو ٹھنڈا ہونا چاہیے۔

دوربین کے ڈیزائن میں اپنے دیو قامت آئینوں اور آلات کو سورج کی شعاعوں سے بچانے کے لیے پانچ پرتوں والی سن شیلڈ شامل ہے کیونکہ انہیں چلانے کے لیے درجہ حرارت کا منفی 370 ڈگری فارن ہائیٹ ہونا ضروری ہے۔ناسا کے منتظم بل نیلسن نے ایک بیان میں کہا: ’ہم کائنات کے اسرار سے پردہ اٹھانے کے ایک قدم قریب ہیں۔

اور میں اس موسم گرما میں جیمز ویب کے بھیجے گئے کائنات کے مناظر دیکھنے کا انتظار نہیں کر سکتا!‘ دس لاکھ میل سے زیادہ کے فاصلے پرموجود یہ دوربین، جس کو ہبل خلائی دوربین کا جانشین سمجھا جاتا ہے، چاند سے چار گنا زیادہ دور ہے اور مرمت کے لیے بہت زیادہ ہی دور ہے۔

دوربین سورج کے گرد چکر لگاتے ہوئے زندگی کی کسی بھی اجنبی علامات کے لیے کائنات کو اسکین کر سکے گی۔

ویب کی پوزیشن کا مطلب یہ ہے کہ زمین پر موجود ٹیمیں ڈیپ سپیس نیٹ ورک کے ذریعے اس سے بات چیت کر سکیں گی، جو آسٹریلیا، سپین اور کیلیفورنیا میں تین انٹینا گراؤنڈ سٹیشن استعمال کرتا ہے۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...