Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

عام بجٹ: پی ایل آئی اسکیم کے تحت سولر ماڈیولز کے لیے19,500 کروڑروپئے مختص

by | Feb 1, 2022

نئی دہلی

آج پارلیمنٹ میں مرکزی بجٹ 23-2022 پیش کرتے ہوئے خزانے اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیرنرملا سیتا رمن نے اس وژن پر زور دیا اور اسے پیشرفت کرنے کے لیے ملک کی اہم ترجیحات میں سے ایک قرار دیا۔

توانائی کی منتقلی اور آب وہوا سے متعلق اقدامات آب وہوا کی تبدیلی کے خطرات، ہندوستان اور دیگر ممالک کو متاثر کرنے والے منفی خارجی شدید ترین خطرات ہیں۔ یہ بات مرکزی وزیر نے پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انھوں نے کم کاربن ترقیاتی حکمت عملی کا اعادہ کیا جس کا اعلان وزیر اعظم نے، پائیدار ترقی کے تئیں ہماری حکومت کے مستحکم عزم کی ایک اہم عکاس کے طور پر کیا تھا۔ یہ حکمت عملی وسیع تر روزگار کے مواقع وا کرتی ہے اور بجٹ اس سلسلے میں بہت سی کم مدتی اور طویل مدتی اقدامات تجویز کرتا ہے۔

شمسی توانائی وزیر موصوف نے اعلیٰ کارکردگی والے ماڈیولس کے بنانے والے پیداوار سے منسلک ترغیبات کے ضمن میں 19500 کروڑ روپئے کی اضافی رقم مختص کی ہے۔ اس سے سال 2030 تک 280 گیگا واٹ کی تنصیب شدہ شمسی صلاحیت کا بامقصد ہدف حاصل کرنے کے لیے ضروری اندرون ملک مینوفیکچرنگ کو بھی یقینی بنایا جاسکے گا۔ مرغولاتی معیشت مرغولاتی معیشت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ ’’مرغولاتی معیشت کی منتقلی توقع ہے کہ پیداوار میں اضافے میں مدد کرے گی۔

اس کے ساتھ ساتھ نئے کاروباروں اور کاموں کے لیے وسیع مواقع بھی وضع کرے گی‘‘۔ انھوں نے بیان کیا کہ اب توجہ، بنیادی ڈھانچے، ریورس لاجسٹکس، ٹیکنالوجی کی اپ گریڈیشن اور غیر رسمی شعبے کے ساتھ اسے مربوط کرنے کے اہم ضروری معاملات پر مرکوز کی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا ’’اس کی معاونت فعال سرکاری پالیسیوں کے ذریعے کی جائے گی جو کہ ضابطوں کا احاطہ کرتے ہیں، نیز اس کی معاونت توسیع شدہ پروڈیوسر کی ذمے داریوں کے خاکے اور جدت کاری کی سہولیات کے ذریعے بھی کی جائے گی‘‘۔ کاربن نیوٹرل معیشت میں منتقلی مرکزی وزیر کے ذریعے حرارتی بجلی کے پلانٹوں میں پانچ سے سات فیصد بایو ماس پیلٹس کو ایک ساتھ ضائع کرنے کی تجویز رکھی گئی ہے جس کے نتیجے میں سالانہ 38 ایم ایم ٹی، سی او 2 کی بچت ہوسکتی ہے۔

سیتا رمن نے مزید کہا ’’اس سے کسانوں کو فاضل آمدنی ہوگی اور مقامی لوگوں کو کام کے مواقع حاصل ہوں گے نیز یہ زرعی کھیتوں میں پرال جلانے کو ختم کرنے میں مدد دے گی۔ بڑی تجارتی عمارتوں میں توانائی خدمت کی کمپنی (ای ایس سی او) کے کاروباری ماڈل کے قیام کے ذریعے توانائی کی کارکردگی اور بچت کے اقدامات سے، توانائی کے آڈٹس، کارکردگی کے کنٹریکٹس اور عام ناپ تول اور تصدیق کرنے کے ضابطوں کے لیے صلاحیت سازی اور آگاہی کی راہ بھی ہموار ہوگی۔ صنعت کے لیے ،کوئلہ کی گیسی فکیشن اور کوئلے کو کیمیکلوں میں تبدیل کرنے کے لیے چار پائلٹ پروجیکٹوں کی بھی تجویز رکھی گئی ہے تاکہ تکنیکی اور مالیاتی استحکام حاصل کیا جاسکے۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...