Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

حجابی مظاہرین پر پولیس نے لاٹھیاں برسائیں

by | Feb 16, 2022

غازی آباد:(ایجنسی)

یوپی کے شہر غازی آباد میں تین دن پہلے کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے، اس میں پولیس کو حجاب پہنے خواتین پر لاٹھیاںبرساتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے ۔ ویڈیو حجاب معاملے کو لے کرمسلم خواتین کے مظاہرہ کاہے۔ الزام ہے کہ اس مظاہرے میں شامل خواتین نے دھکا مکی کی جس کے بعد پولیس نے لاٹھی کا استعمال کیا۔ پولیس اس ویڈیو کی جانچ کررہی ہے۔ غور طلب ہےکہ کرناٹک کے حجاب تنازع کو لے کر ملک کے کئی حصوں میں مسلم خواتین نے مظاہرہ کیاہے۔ غازی آباد میں بھی خواتین نے اس معاملے کو لے کر مورچہ نکالا تھا۔

 

 

 

یہ واقعہ 13 فروری کا ہے۔ تقریباً 20-25 عورتیں اور مرد حجاب کے حق میں پریا وہار پستے کے قریب احتجاج کرنے پہنچے تھے۔ پولیس کے مطابق ان کے پاس احتجاج کی اجازت نہیں تھی۔ جب انہیں روکا گیا تو ان کی پولیس سے ہاتھا پائی ہو گئی۔ پولیس کے مطابق ان کے ہاتھوں میں حکومت مخالف پوسٹرز تھے۔روکنے کے دوران پولیس نے طاقت کا استعمال کیا، اسی دوران تمام مظاہرین وہاں سے بھاگ گئے۔ پولیس نے اپنی جانب سے مظاہرین کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ ملزموں میں رئیس نام کا ایک شخص بھی شامل ہے۔ مسلم طالبات کو تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے سے روکنے کا تنازع دسمبر میں شروع ہوا، جب کرناٹک کے اُڈپی ضلع کی چھ طالبات نے آواز اٹھائی، جس کے بعد وہی لڑکیاں ہائی کورٹ پہنچی تھیں۔ تب سے یہ معاملہ بڑھتا ہی جا رہا ہے۔

 

 

14 فروری کوکرناٹک کے کچھ اسکولوں میں ہائی کورٹ کے ایک عبوری حکم کی تعمیل میں، طالبات کو کیمپس میں داخل ہونے سے پہلے اپنا حجاب اتارنے کو کہا گیا۔ کالج انتظامیہ کا استدلال ہے کہ وہ صرف ہائی کورٹ کے عبوری حکم پر عمل کر رہے ہیں، جس میں اسکولوں اور کالجوں کو اس شرط پر کھولنے کی اجازت دی گئی تھی کہ کلاس رومز میں مذہبی لباس پہننے کی اجازت نہیں ہوگی۔ تاہم، طالبات کے مطابق، کالج نے انہیں مطلع نہیں کیا تھا کہ حجاب یا برقع پہننے کی اجازت نہیں ہوگی۔ یہ معاملہ کرناٹک ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے۔ اس معاملے پر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے۔ تاہم، چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمن نے کہا ہے، ’ہم مناسب وقت آنے پر ہی اس معاملے میں مداخلت کریں گے۔‘

 

 

 

 

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...