بااختیاربنانے کے نام پرعورت کو بے حجاب کرناافسوسناک:زائرہ وسیم

ممبئی : کرناٹک میں جاری حجاب تنازع پر کنگنا رناوت سے لے کر جاوید اختر تک کئی فنکاروں نے کھل کر بات کی ہے۔ اب اس ایپی سوڈ میں اداکارہزائرہ وسیم جو آخری بار پریانکا چوپڑا کی فلم ‘دی اسکائی از پنک’ میں نظر آئی تھیں نے پوسٹ کیا ہے۔

اداکارہ نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر کرناٹک میں اسکولوں اور کالجوں میں حجاب پر پابندی کی مذمت کرتے ہوئے ایک طویل نوٹ شیئر کیا۔

زائرہ نے حجاب کو خدا کا فرض قرار دیتے ہوئے کہا، “میں ایک عورت کے طور پر جو حجاب کو شکر اور عاجزی کے ساتھ پہنتی ہے، اس پورے نظام کی مخالفت کرتی ہوں جہاں خواتین کو صرف ایک مذہبی عہد کو پورا کرنے سے روکا جارہا ہے۔

بتادیں کہ اداکارہ زائرہ وسیم نے 2019 میں بالی ووڈ چھوڑ دیا تھا۔ اب اداکارہ آہستہ آہستہ انسٹاگرام پر واپسی کر رہی ہیں۔ حال ہی میں اداکارہ نے ایک پوسٹ میں کرناٹک حجاب تنازعہ پر بات کی۔ زائرہ نے انسٹاگرام پر ایک طویل، تفصیلی نوٹ شیئر کیا جس میں انھوں نے حجاب پر پابندی اور کرناٹک میں کئی طالبات کو ہراساں کیے جانے پر تنقید کی۔

 

زائرہ اپنے نوٹ میں لکھتی ہیں، “یہ سوچ کہ حجاب پہننا ایک انتخاب ہے غلط ہے۔ سہولت یا لاعلمی نے ایسی سوچ کو جنم دیا ہے۔ اسلام میں حجاب ایک انتخاب نہیں بلکہ ایک فرض ہے۔ وہ مزید لکھتی ہیں، “ایک خاتون ہونے کے ناطے میں شکر گزاری اور عاجزی کے ساتھ حجاب پہنتی ہوں، میں اس پورے نظام کی مخالفت کرتی ہوں۔ جہاں خواتین کو محض مذہبی عہد کرنے پر روکا اور ہراساں کیا جاتا ہے۔”

 

یہ بتاتے ہوئے کہ مسلم خواتین کے لیے تعلیم اور حجاب میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ناانصافی ہے، زائرہ لکھتی ہیں، “مسلم خواتین کے خلاف اس تعصب کو ختم کرنا اور ایک ایسا نظام قائم کرنا جہاں انہیں تعلیم اور حجاب کے درمیان فیصلہ کرنا ہوگا یا اسے ترک کرنا ہوگا، یہ سراسر ناانصافی ہے۔ انہیں کسی ایک کا انتخاب کرنے پر مجبور کیا جا رہاہے۔” زائرہ وسیم نے یہ بھی کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ یہ سب کچھ ‘بااختیار بنانے کے نام پر’ کیا جا رہا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *