نئی دہلی:ہندو۔مسلم کی سیاست میں اب اردوکو بھی قربانی کا بکرا بنایاجارہا ہے۔ایک کمپنی نے اپنے پروڈکٹ پر اردو میں بھی لکھوادیا تو اب یہ بھی موضوع بحث بن گیا۔ حجاب اور حلال کے بعد اب اردوپر بھی غیرضروری بحث شروع ہوچکی ہے۔
ہلدیرام سے متعلق ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے اور اس ویڈیو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک نئی بحث بھی شروع کر دی ہے۔ دراصل، اس ویڈیو میں ایک متنازعہ ٹی وی چینل کی رپورٹر ہلدیرام کے ایک اسٹور پر اسنیکس کے پیکٹ پر اردو میں لکھی ہوئی چیز پر اعتراض کرتی ہوئی نظر آرہی ہے۔
اسٹور مینیجر نے اس رپورٹر کے سوالات کا جواب دینے سے صاف انکار کر دیا۔ اس ویڈیو کے بعد کئی لوگ اردو کی حمایت میں آ رہے ہیں تو کچھ اس کی مخالفت بھی کر رہے ہیں۔
وائرل ہونے والی اس ویڈیو میں آپ دیکھیں گے کہ ہلدی رام کے اسٹور پر ناشتے کا پیکٹ پکڑے ایک رپورٹر اسٹور مینیجر سے پوچھ رہی ہے کہ آپ نے اس پر اردو میں کیا لکھا ہے اور کیوں؟
رپورٹر کا کہنا ہے کہ آپ ان ہندوؤں کو دھوکہ دے رہے ہیں جو نوراتری کے دوران اپواس رکھتے ہیں۔ رپورٹر کے سوالات پوچھنے کے بعد، اسٹور مینیجر نے جواب دینے سے انکار کردیا۔
اسٹور مینیجر کا کہنا ہے کہ جو کرنا ہے کر لو، لیکن ہلدیرام اس طرح کے نخروں کو نہیں اٹھائے گا۔ ہم آپ کے سوالات کا جواب دینا ضروری نہیں سمجھتے۔ اسی دوران اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث چھڑ گئی۔
کچھ نے رپورٹر کو تنقید کا نشانہ بنایا تو کچھ نے ہلدیرام کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ کچھ لوگوں نے اسے اردو کے بجائے عربی کہا اور کہا کہ یہ عربی میں لکھا گیا ہے کیونکہ ہلدیرام کی مصنوعات مشرق وسطیٰ کو بھی برآمد کی جاتی ہیں۔
کچھ لوگوں نے انڈین ریلوے کا سائن بورڈ دکھایا جس میں اردو میں لکھا ہے۔ کچھ نے ہندوستانی کرنسی کا ذکر کیا جس پراردو بھی لکھی جاتی ہے۔