
مسلمان کی دکان سے سونا نہ خریدیں،ہندو تنظیم کی اپیل
کرناٹک کی بنیاد پرست ہندو تنظیم شری رام سینا کے بانی پرمود متھالک نے ہندوؤں سے اپیل کی ہے کہ وہ مسلمانوں کی دکانوں سے سونا نہ خریدیں۔ متھالک نے یہ اپیل خاص طور پر کیرالہ میں رہنے والے لوگوں سے کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کبھی کوئی فرقہ وارانہ تنازع شروع نہیں کرتے۔ حالانکہ ہم حلال گوشت کے معاملے پر آواز اٹھاتے رہیں گے۔ آنے والے دنوں میں ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ہندو حلال گوشت کی خریداری کو مکمل طور پر روک دیں۔ ہم ہندوؤں سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ مسلمانوں کی دکانوں سے سونا نہ خریدیں۔ مالابار، جوئے آلوکاس (کیرالہ سے تعلق رکھنے والے) جیسے بڑے دکانداروں کا کیرالہ میں دہشت گرد تنظیم سے گہرا تعلق ہے۔
کیرالہ میں 800 سے زیادہ ہندو کارکن مارے گئے
آن لائن پورٹل آج تک کی رپورٹ کے مطابق پرمود متھالک نے کہا کہ کیرالہ میں 800 سے زیادہ ہندو کارکنوں کو ہلاک کردیا گیا۔ یہ لوگ کسی جائیداد یا مجرمانہ معاملے کی وجہ سے نہیں بلکہ صرف اس لیے مارے گئے کہ وہ ہندو کارکن تھے اور خود کو ہندو سرگرمیوں میںشامل کرتے تھے۔ اس کے ساتھ ان کا تعلق ہندو تنظیموں سے تھا۔ان قتل اور دہشت گرد حملوں کے لئے یہ صرافہ کاروباری ذمہ دار ہیں ۔
کیرالہ کے جوہری ہندو دلہنوں کو دکھانا پسند نہیں کرتے
انہوں نے کہا کہ ان صرافہ تاجرکی اشتہاری حکمت عملی بھی ایک بڑی مثال ہے۔ کوئی بھی جیولرس اپنے اشتہارات میں ہندو دلہن کو دکھانا پسند نہیں کرتا ہے۔ وہ خواتین کو بغیر بندی کے دکھانا چاہتے ہیں۔ یہ نہیں چاہتے کہ خواتین ہمارے روایتی لباس میں نظر آئیں۔ یہ لوگ ہندوؤں کی توہین کرتے رہتے ہیں۔
ان تاجروں کو ہمارے پیسے کی ضرورت ہے (ہندو مصنوعات کی خریداری کے لیے) اور بعد میں یہ رقم ہندوؤں کے خلاف استعمال کرتے ہیں، اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ ہندو مسلمانوں کی دکانوں سے سونا نہ خریدیں۔ اکشے ترتیا کا تہوار آنے والا ہے۔ ایسے میں ہندو سماج کو سونا صرف ہندو جوہریوں سے خریدنا چاہیے۔ شری رام سینا اس مہم کی مکمل حمایت کرے گی۔