Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

آٹھ سالوں میں آٹے کی قیمتوں میں44فیصد کااضافہ

by | May 20, 2022

نئی دہلی: گیہوں اور آٹے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے درمیان حکومت نے ہفتے کے روز اس کی برآمد پر پابندی لگا دی۔ دو دن بعد حکومت نے گیہوں کی سرکاری خریداری کی تاریخ میں توسیع کردی۔ پابندی کے تین دن بعد یعنی منگل کو اس پابندی میں نرمی کا اعلان بھی کیا گیا۔

حکومت کے ان فیصلوں سے گیہوں کی قیمتوں میں کمی کی امید تھی۔ اس کے ساتھ ہی سرکاری خریداری کی تاریخ میں توسیع کے فیصلے کو سرکاری خریداری کے ہدف کو پورا کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ واضح کردیں کہ گیہوں کی پیداوار کے معاملے میں ہندوستان دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے۔

حکومت اس قدم کو ملک کی غذائی تحفظ کی ضروریات کے پیش نظر کیا گیا فیصلہ قرار دے رہی ہے۔ آخر پچھلے چھ ماہ میں گیہوں اور آٹے کی قیمتوں میں کتنا اضافہ ہوا؟ اس اضافے کی وجہ کیا ہے؟ حکومت نے یہ فیصلہ کیوں کیا؟ کیا ان فیصلوں سے کسان کو فائدہ ہوگا یا نقصان؟ آئیے جانتے ہیں…

حکومت کے اعلان کے بعد گیہوں اور آٹے کی قیمتوں میں کتنی کمی ہوئی؟ حکومت نے 13 مئی کو گیہوں کی برآمد پر پابندی کا حکم دیا تھا۔ اس دن گیہوں 29.62 روپے فی کلو اور آٹا 33.14 روپے فی کلو تھا۔ اس سے پہلے گیہوں اور آٹے کی قیمتیں آئے روز بڑھ رہی تھیں۔

حکومت کے اعلان کے اگلے ہی دن قیمتوں میں تقریباً ایک روپے کی کمی ہوئی۔ 14 مئی کو ریٹیل مارکیٹ میں گندم 28.46 روپے فی کلو اور آٹا 32.49 روپے فی کلو ہو گیا۔ تاہم اس کے بعد اگلے ہی دن سے قیمت میں دوبارہ اضافہ ہونا شروع ہو گیا۔ 19 مئی کو گیہوں اور آٹے کی قیمت 13 مئی کی سطح پر پہنچ گئی۔

آج سے آٹھ سال پہلے مئی 2014 میں ریٹیل مارکیٹ میں آٹا 23 روپے فی کلو اور گیہوں 21 روپے 42 پیسے فی کلو فروخت ہو رہی تھی۔ پانچ سال کے بعد 2019 میں آٹا 28.11 روپے فی کلو اور گیہوں 26.63 روپے فی کلو تھا۔ یعنی پانچ سالوں میں آٹے کی قیمت میں 22 فیصد اور گندم کی قیمت میں 24 فیصد اضافہ ہوا۔

پچھلے تین سالوں کی بات کریں تو آٹا 33.14 روپے فی کلو اورگیہوں 29.92 روپے فی کلو ہو گیا ہے۔ تین سالوں میں آٹے کی قیمت میں تقریباً 18 فیصد اور گیہوں کی قیمت میں 12 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے۔

گزشتہ آٹھ سالوں میں آٹے کی قیمتوں میں 44 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ریٹیل مارکیٹ میں گیہوں کی قیمت بھی آٹھ سالوں میں تقریباً 40 فیصد بڑھ گئی۔ اپریل میں بھی ریٹیل مارکیٹ میں گیہوں کی قیمت 32.38 روپے فی کلو تک پہنچ گئی تھی۔

یہ گزشتہ 12 سالوں میں ریکارڈ سطح ہے۔ بین الاقوامی منڈی میں گیہوں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث نجی تاجروں نے گیہوں کی خریدوفروخت کی۔ موجودہ سیزن میں یکم مئی تک پنجاب-ہریانہ میں کم آمد کی وجہ سے حکومت کی گیہوں کی خریداری 44 فیصد کم ہو کر 162 ٹن رہ گئی ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ پرائیویٹ کمپنیوں نے زیادہ قیمت پر گیہوں خریدی۔ اسی وقت، ہندوستان کی گیہوں کی برآمدات 2021-22 میں بڑھ کر 7 ملین ٹن یعنی 2.05 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئیں۔

Recent Posts

ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری: مستقبل کے امکانات

ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری: مستقبل کے امکانات

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک ) ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی صنعتوں میں سے ایک ہے اور آنے والے برسوں میں اس کے مستقبل کے امکانات بہت روشن ہیں۔ 2025 سے آگے، یہ صنعت تکنیکی ترقی، پالیسی اصلاحات، ماحولیاتی تقاضوں اور صارفین کے بدلتے...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...

ہندوستانی معیشت کا موجودہ منظر نامہ: ایک تفصیلی جائزہ

ہندوستانی معیشت کا موجودہ منظر نامہ: ایک تفصیلی جائزہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک) ہندوستان کی معیشت، جو کہ ایک ترقی پذیر مخلوط معیشت ہے، عالمی سطح پر اپنی تیزی سے ترقی کی صلاحیت اور متنوع معاشی ڈھانچے کی وجہ سے نمایاں ہے۔دعویٰ یہ کیا جارہا ہے کہ یہ دنیا کی چوتھی سب سے بڑی معیشت ہے اگر ہم برائے نام جی ڈی پی (Nominal GDP) کی...