اقوام متحدہ میں ۴۰؍ممالک نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا 

اسرائیل نے فلسطینیوں ہر یہ پابندیاں اسی ماہ کے شروع میں عائد کی ہیں۔ اسرائیل کی طرف سے یہ اقدام اقوام متحدہ کی اس قرار داد کے بعد سامنے آیا ہے ۔ جس میں اقوام متحدہ نے بین الاقوامی عدالت انصاف سے فلسطین پر اسرائیلی قبضے کے بارے میں بین الاقوامی قانون کی روشنی میں رائے طلب کی ہے۔اس کے رد عمل میں اسرائیل نے فلسطینیوں پر کئی پابندیاں لگادی ہیں۔ ان میں فنانشل پابندیاں بھی شامل ہیں۔
اسرائیل نے اس سلسلے میں کہا تھا کہ اب اس کی قیمت فلسطینی اتھارٹی کو چکانا پڑے گی۔ پیر کے روز چالیس ملکوں نے بین الاقوامی عدالت کی اسرائیل کے خلاف ممکنہ کارروائی کی غیر متزلزل حمایت کا اعلان کیا اور اسرائیل کی فلسطینیوں کے خلاف انتقامی پابندیوں پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔
واضح رہے ان چالیس ممالک میں وہ ملک بھی شامل ہیں جنہوں نے اقوام متحدہ کی 30 دسمبر والی قرار داد کے حق میں ووٹ نہیں دیا تھا۔تاہم اب ان میں سے بھی کئی ملک اسرائیلی پابندیوں کے خلاف سامنے آگئے ہیں۔ حتی کہ ان میں جرمنی اور ایسٹونیا بھی شامل ہیں جن کا ووٹ قرار داد کے خلاف سامنے آیا تھا۔وہ ملک جنہوں نے قرار داد پر خاموشی اختیار کی تھی ان میں فرانس، جاپان اور جنوبی کوریا شامل تھے مگر فلسطینیوں پر لگائی گئی پابندیوں کے خلاف پابندیوں کی مذمت کی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *